سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پھر قدغن

0
0

یواین آئی

سرینگرکشمیر انتظامیہ نے شہر خاص کے نوہٹہ علاقے میں واقع تاریخی جامع مسجد میں جمعہ کے روز نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی۔ یو این آئی کو موصولہ اطلاعات کے مطابق کشمیر انتظامیہ نے نوہٹہ میں واقع تاریخی مسجد کوجمعہ کے روز مقفل کرکے نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ جامع کے تمام دروازوں کو مقفل کیا گیا تھا اور اس کے گرد وپیش بھاری تعداد میں سیکورٹی فورسز کی نفری تعینات کی گئی تھی تاکہ کوئی بھی شخص جامع میں داخل نہ ہوسکے۔ دریں اثنا میر واعظ عمر فاروق نے جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ‘ہلاکتوں، ظلم اور بے تحاشا گرفتاریوں کے بیچ جامع مسجد میں ماہ مارچ میں ہی تیسری مرتبہ جامع مسجد کو مقفل کیا گیا اورنماز جمعہ کی ادائیگی پر قدغن رہی ہم حکام کے مذہب پر اس حملے کی مذمت کرتے ہیں’۔واضح رہے کہ مزاحمتی قیادت نے اسکول پرنسپل رضوان پنڈت کی حراستی ہلاکت کے خلاف وادی میں نماز جمعہ کے بعد پُر امن احتجاجی مظاہرے درج کرنے کی کال دی تھی جس کے پیش نظر حکام نے میر واعظ عمر فاروق کو نگین میں واقع اپنی رہائش گاہ پر خانہ نظر بند رکھا تھا اور جامع مسجد کو مقفل کیا تھا جامع کے گرد وپیش بھاری تعداد میں سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا تھا۔ادھر بزرگ حریت لیڈر سید علی شاہ گیلانی حیدر پورہ میں واقع اپنی راہش گاہ پر مسلسل خانہ نظر بند ہیں جبکہ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کوٹ بلوال جموں میں بند ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا