ہزار بار پکار کے بعد بھی کوئی نہیں پرسان حال
ریاض ملک
منڈیتحصیل منڈی بلندوبالا جہاں آج بھی برف موجود ہے وہاں کے مکین ہرقسم کہ سہولیات سے محروم ہیں ۔سب سے دودراز اور پسماندہ علاقہ ناگہ ناڑی جس کا نام ہی سن کر انسان چونک جاتاہے ۔ ناگہ ناڑی جو منڈی سے قریب بیس کلومیٹر دوری پر واقع ہے جس کی آبادی قریب تین سو سے زیادہ کی آبادی ہے جو گوناں گوںمشکلات میں ہیں ۔ سڑک ،بجلی، تعلیم ،حفظان صحت ،بجلی ،نریگا وغیرہ کا نام و نشان نہیں ہے۔ اس بارے میں جلال دین وغیرہ نے بات کرتے ہوے کہا کہ آزادی کو ستر سال ہوچکے ہیں لیکن آج بھی یہاں کی عوام کو آج تک جمہوریت کے ثمرات میسرنہیں ہوئے۔ان کا کہنا تھا کہ آج تک یہاں جو بھی عوامی نمائیندہ آتاہے وہ یہاں کی عوام کا استحصال کرکے چلا جاتاہے ۔ووٹ لیکر اس کے بعد کوئی بھی یہاں آنے کی زحمت نہیں کرتاہے ۔ان کو اپنے ووٹوں تک مطلب ہوتا ہے ووٹ حاصل کئے بعد میں عوام جائے خاکِ مٹی میں مگر افسوس آج تک ہم اپنا حق تو ادا کرتے چلے آئے لیکن عوام کو ان کا اج تک نہیں مل سکا۔ اس غریب عوام کی اواز اج تک کسی نے نہیں س±نی جس کو لیکر یہاں کی عوام صدیوں سے اجیرن بنی ہوئی ہے ۔روڈ نہ ہونے کی وجہ سے یہاں کئی نوجوان اپنی جانوں کو گنوا بیٹھے ۔کئی مریض تڑپ تڑپ کر اپنی جان دے دیتے ہیں ۔ کوئی انجکشن یا مرحم کرنے کے لئے بھی نہیں ہے۔نریگا کا کام سرے سے ہی نہیں ہوا ہے ۔پانی کی پائیپیں نہیں ہیں- سکول کی عمارت خستہ حالی کا شکار آنگن واڑی برائے نام غرض بنیادی سہولیات کا نام و نشان ہی نہیں ہے ۔ اس بارے بشیر احمد نے افسوس کا اظہار کرتے ہوے کہاکہ اس ترقی یافتہ دور میں بھی یہ مظلوم عوام انصاف کو ترس رہی ہے ۔ یہاں ترقی ایک خواب بن کر رہ گئی ہے ۔عوام نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ کم سے کم یہاں کے اسکولوں کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے سڑک جیسی سہولہات فراہم کی جائے ۔