’ہل‘اور’ہاتھ‘کااتحادکھٹائی میں!

0
0

نیشنل کانفرنس کا جسٹس مسعودی کو اننت ناگ پارلیمانی نشست کے لئے منڈیٹ دینے کا فیصلہ
یواین آئی

سرینگرنیشنل کانفرنس اور کانگریس کا پارلیمانی انتخابات کیلئے اتحاد اُس وقت کھٹائی میں پڑ گیا جب اپنی ضد کے عین مطاتق نیشنل کانفرنس نے وادی کی تیسری نشست سے بھی اپنااُمیدوار کھڑاکردیا، نیشنل کانفرنس نے اننت ناگ لوک سبھا نشست کے لئے جسٹس (ر) حسنین مسعودی کو منڈیٹ دینے کا فیصلہ لیا ہے۔ذرائع کے مطابق سری نگر میں واقع نیشنل کانفرنس کے ہیڈ کوارٹر نوائے صبح کمپلیکس میں منگل کے روز ایک میٹنگ میں جسٹس مسعودی کو اننت ناگ نشست کے لئے منڈیٹ دینے پر حتمی فیصلہ لیا گیا۔واضح رہے کہ نیشنل کانفرنس نے لوک سبھا انتخابات کے حوالے سے وادی کشمیر کی تین میں سے دو پارلیمانی نشستوں کے لئے اپنے امیدواروں کے ناموں کا گذشتہ روز رسمی طور پر اعلان کیا۔نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ پارلیمانی حلقہ سری نگر جبکہ محمد اکبر لون پارلیمانی حلقہ بارہمولہ سے قسمت آزمائی کریں گے۔ ادھر 11 اپریل سے شروع ہونے والے سات مرحلوں پر مشتمل پارلیمانی انتخابات کے تئیں الیکشن کمیشن آف انڈیا نے پیر کے روز جموں کشمیر کی دوپارلیمانی نشستوں کے انتخابات کے لئے نوٹیفکیشن جاری کیا۔ پہلے مرحلے میں گیارہ اپریل کو جموں۔پونچھ اور بارہمولہ پارلیمانی نشستوں کے انتخابات ہوں گے جبکہ اننت ناگ نشست کے انتخابات تین مرحلوں میں 23 اپریل،29 اپریل اور 6 مئی کو منعقد ہوں گے۔قابل ذکر ہے کہ ریاست میں لوک سبھا کی چھ نشستیں ہیں۔ ان میں سے وادی میں تین، جموں میں دو اور لداخ میں ایک ہیں۔سن 2014 کے عام انتخابات میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے وادی کی سبھی تین نشستوں جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے جموں کی دو اور لداخ کی ایک سیٹ پر جیت درج کی تھی۔ تاہم طارق حمید قرہ کے پی ڈی پی کی بنیادی رکنیت اور پارلیمان سے مستعفی ہونے کے بعد سری نگر کی پارلیمانی نشست پر ضمنی انتخابات ہوئے تھے جن میں نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کامیابی حاصل کی تھی۔اننت ناگ اور لداخ پارلیمانی نشستوں سے بھی بالترتیب پی ڈی پی اور بی جے پی امیدواروں نے استعفی دیا تھا، تاہم ان پر ضمنی انتخابات نہیں ہوئے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا