’میرے بھائی کو جرم بے گناہی کی پاداش میں قتل کیا گیا‘

0
0

یواین آئی

سرینگرجموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) کی حراست میں ہلاک ہونے والے نوجوان پرائیویٹ سکول پرنسپل رضوان پنڈت کے بھائی ذوالقرنین پنڈت کے مطابق رضوان کا کسی جنگجو تنظیم سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ‘میرے بھائی کو جرم بے گناہی کی پاداش میں قتل کیا گیا’۔ذوالقرنین کے مطابق ان کا کنبہ جماعت اسلامی جموں وکشمیر کے ساتھ وابستہ ہے جو بقول ان کے کوئی جرم نہیں ہے۔انہوں نے کہا ‘پرسوں رات کو مقامی پولیس تھانے سے ایک پولیس پارٹی نے ہمارے گھر کو محاصرے میں لیکر ہمیں ایک کمرے تک محدود کیا اور رضوان کو اپنے ساتھ لے گئے۔ اگلی صبح جب ہم مقامی پولیس تھانہ پہنچے تو ہمیں بتایا گیا کہ رضوان کو سری نگر میں واقع کارگو ایس او جی کیمپ منتقل کیا گیا ہے۔ آج صبح ہمیں معلوم ہوا کہ میرے بھائی کو کارگو کیمپ میں ہلاک کیا گیا ہے’۔انہوں نے کہا ‘میرا بھائی بالکل بے گناہ تھا۔ اس کا کسی جنگجو تنظیم کے ساتھ دور دور کا بھی واسطہ نہیں تھا۔ میرے بھائی کو قتل کیا گیا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ رضوان کو زیر حراست قتل کیا گیا۔ اس کی تحقیقات بھی نہیں ہوگی۔ یہاں ظلم ہے’۔ذوالقرنین کے مطابق ان کا کنبہ جماعت اسلامی سے وابستہ ہے۔ ان کا کہنا تھا ‘ہمارا کنبہ جماعت اسلامی جموں وکشمیر کے ساتھ وابستہ ہے۔ جماعت اسلامی کے ساتھ وابستگی کوئی جرم نہیں ہے’۔ذوالقرنین نے کہا کہ رضوان پر چھ ماہ قبل پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا جس کو بعدازاں عدالت نے کالعدم قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا ‘چھ ماہ پہلے میرے بھائی رضوان کو ایک جھوٹے کیس میں پھنسایا گیا اور اس پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کرکے کٹھوعہ جیل میں بند کیا گیا۔ تاہم کچھ وقت بعد عدالت نے پی ایس اے کو کالعدم قرار دیا، پھر جب ہم نے عدالت سے ضمانت منظور کرائی تو مقامی پولیس تھانے نے انہیں بلاوجہ مزید دو ہفتوں تک بند رکھا’۔انہوں نے مزید کہا ‘گذشتہ دو تین مہینے سے میرا بھائی اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی ادائیگی میں مصروف تھا۔ ان کا اونتی پورہ میں اپنا ایک ٹیوشن سنٹر تھا اور ایک پرائیویٹ اسکول میں پرنسپل کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دے رہا تھا۔ ان کا کسی جنگجو تنظیم سے کوئی واسطہ نہیں تھا’۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا