ؑحوثی باغیوں نے جامع صالح سے قیمتی نوادرات لوٹ لیں،بازار میں سرعام فروخت

0
0

 

نیشنل میوزیم اور وزارت ثقافت کا لوٹی گئی نوادرات واپس کرنے کا مطالبہ، باغیوں نے واپسی سے انکار کردیا
ےواین این
صنعاء //یمن میں ایران نواز حوثی شدت پسندوں نے جامع صنعاءکے عجائب خانے سے قیمتی تاریخی نوادرات لوٹ نے کے بعد بازاروں میں ان کی فروخت شروع کی ہے، دوسری جانب صنعاءمیں نیشنل میوزیم اور وزارت ثقافت نے بھی حوثیوں کی طرف سے لوٹی گئی نوادرات واپس کرنے کا مطالبہ کیا ہے مگر باغیوں نے لوٹی گئی نوادرات واپس کرنے سے انکار کردیا ہے۔مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق صنعاءمیں قومی آثار قدیمہ اتھارٹی کی طرف حوثی قیادت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ لوٹی گئی نوادرات واپس کریں تاکہ انہیں جامع الصالح میں محفوظ رکھا جاسکے۔ تاہم حوثی باغیوں نے نوادرات دینے سے انکار کردیا ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ نیشنل میوزیم اتھارٹی کی طرف سے آثارقدیمہ کی واپسی کا مطالبہ مسترد ہونے کے بعد انہیں مارکیٹ میں بلیک میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ یہ نوادرات آج نہیں بلکہ سنہ 2017ءسے غائب ہو رہی ہیں۔مقامی ذرائع کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں نے جامع صالح سے بعض ایسی نوادرات بھی لوٹ لی ہیں جو صدیوں پرانی ہیں۔ ان میں حمیری دور کا خزانہ جو خالص سونے سے تیار کردہ نوادرات پر مشتمل بھی لوٹ لیا گیا ہے۔خیال رہے کہ یمن کے سابق مقتول صدر علی عبداللہ صالح نے صنعاءمیں السبعین کے مقام پر ایک مسجد تعمیر کی تھی۔ اپنے نام سے منسوب مسجد سے متصل ایک عجائب گھر بھی تعمیر کیا تھا جس میں صدیوں پرانی اور قیمتی نوادرات رکھی گئی تھیں۔حوثیوں نے علی صالح کے ایک وفادار میجر جنرل مہدی مقولہ کے گھر سے بھی قیمتی نوادرات کی بڑے پیمانے پر لوٹ مار کی تھی مگر بعد ازاں دباﺅ پر لوٹی گئی نوادرات وزارت ثقافت کے زیرانتظام نیشنل میوزیم میں جمع کرادی گئی تھیں مگر اب حوثی جامع الصنعاءسے لوٹی گئی نوادارت واپس کرنے سے انکاری ہیں۔یمن کی آئینی حکومت نے باغیوں کو خبردار کیا کہ لوٹی گئی نودارت کو امریکا اور دوسرے ملکوں میں بلیک میں فروخت کرنے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا