یو این آئی
زغریب، //کروشیا میں ہفتہ کو ہزاروں مظاہرین نے گھریلو تشدد کے خلاف مظاہرہ کیا۔ حال ہی میں پگ کے ایڈریاٹک جزائر میں ایک باپ نے اپنے چار بچوں کو بالکونی سے پھینک دیا تھا جس سے انہیں شدید چوٹیں آئی تھیں۔ اس واقعہ کے بعد لوگوں میں غصہ بڑھ گیا اور انہوں نے ریلی نکال کر مظاہرہ کیا۔مظاہرین نے زغریب میں ملک میں گھریلو تشددمیں اضافہ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں کروشیا میں 91 خواتین کا قتل کیا گیا ہے جن میں سے 70 فیصد معاملات میں مجرم قریبی نکلا ہے . مظاہرین نے فیس بک کے ذریعہ‘ اسپیسی می’ (ہمیں بچا¶) نامی مہم چلائی ہے اور حکومت سے اس کے خلاف ٹھوس کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے اس کے ساتھ ہی حکومت سے گھریلو تشدد کو عصمت دری کے بجائے جرائم کے زمرے میں ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے ۔انہوں نے قانونی کارروائی کے دوران متاثر/متاثرین کو تحفظ مہیا کرائے جانے کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔ ساتھ ہی مظاہرین نے پراسیکیوٹرز اور پولیس اور سماجی بہبود کے لوگوں کے درمیان بہتر تال میل اور گھریلو تشدد کے خلاف لوگوں کو باشعور بنانے کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔کروشیا کے وزیر اعظم اینڈریزپلینکووک نے بھی زغریب میں اس ریلی میں شرکت کی اور انہوں نے صحافیوں سے کہا کہ وہ پیر کو مظاہرین سے اس بارے میں بات کریں گے ۔ مسٹر پلینکووک نے کہا کہ یہ ضروری ہے گنہگاروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے لیکن اس کے ساتھ ہی ہمیں متاثرین کو مدد بھی فراہم کرنی چاہئے ۔زغریب کے علاوہ مظاہرین نے کروشیا کے دیگر شہروں میں بھی مظاہرہ کیا جن میں اسپلیٹ، سبینک اور ڈبروونک شامل ہیں۔ژنہوا،ا