جموں میں ایک عدالت نے جماعت اسلامی کے دو ارکان کی ضمانت مسترد کردی

0
0

یواین آئی

جموںجموں کی ایک سپیشل موبائل عدالت نے جمعرات کو جماعت اسلامی کے ساتھ مبینہ طور وابستہ دو ارکان کی ضمانتی عرضی مسترد کردی۔یو این آ ئی کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سپیشل موبائل مجسٹریٹ جموں کے سب جج ایس ایس بالی نے جماعت اسلامی جموں کشمیر کے ساتھ مبینہ طور وابستہ دو ارکان کے کیس کی سماعت کے بعد کہا کہ دونوں افراد کی ضمانتی عرضی پر فیصلہ سنانا عدالت کے حد اختیار سے باہر ہے۔واضح رہے کہ جماعت اسلامی جموں کشمیر سے مبینہ طور وابستہ عبدالکریم ندوی ساکن بیلی چرانہ اور جمیل احمدولد بشیر ساکنہ گجر بستی کو پیر میٹھا پولیس اسٹیشن نے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی پاداش میں حراست میں لیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں مرکزی حکومت نے جماعت اسلامی جموں کشمیر پر پانچ سالہ پابندی عائد کی اور جماعت اسلامی جموں کشمیر کے امیر جماعت ڈاکٹر حامد فیاض سمیت سینکڑوں سرگرم اراکین کو شبابہ چھاپوں کے دوران گرفتار کیا جن میں سے بعض پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا۔جماعت اسلامی پر پابندی کے خلاف وادی میں جملہ طبقہ ہائے فکر وخیال سراپا احتجاج ہیں جہاں سیاسی جماعتوں نے جماعتیں بشمول نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی وغیرہ جماعت اسلامی پر پابندی کے خلاف سیخ پا ہیں ہیں دیگر مذہبی، سماجی،تجارتی تنظیمیں بھی بر سرا پا احتجاج ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا