نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کا رویہ قابل ستائش

0
0

ایسا واقعہ ہمارے ملک میں پیش آتا تو ملکی قیادت اسے سیاسی رنگ دیتی: محبوبہ مفتی
یواین آئی

سرینگر پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے نیوزی لینڈ میں مساجد پر ہوئے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا واقعہ ہمارے ملک میں پیش آتا تو ہماری قیادت واقعے کو سیاسی رنگ دے کر خفیہ طور مسلمانوں پر حملوں کی حمایت کرنا شروع کرتی۔سابق وزیر اعلیٰ محوبہ مفتی نے نیوزی لینڈ میں مساجد پر ہوئے حملوں کے بعد نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا ارڈرن کے بیان کہ نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے اور نیوزی لینڈ تمام مہاجر کمینٹیوں بلالحاظ مذہب کی آجگاہ ہے، کی سراہنا کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ‘اس واقعے سے ہمیں کئی سبق ملتے ہیں اگر یہ واقعہ یہاں پیش آتا تو ہماری قیادت نے اس کو سیاسی رنگ دے کر جنگی ماحول تیار کیا ہوتا اور مسلمانوں کے خلاف حملوں کی خفیہ حمایت کرنا شروع کی ہوتی’۔انہوں نے کہا کہ جس طرح سے حملوں کے بعد نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کا رویہ رہا اور جس طرح کے بیانات آپ نے جاری کئے وہ قابل تعریف ہیں اور میں ایسی قائدانہ صلاحیتوں کی قدر کرتی ہوں۔قابل ذکر ہے کہ نیوزی لینڈ میں جمعہ کے روز دو مساجد میں نمازیوں پر ہوئے حملوں میں قریب پچاس نمازی ہلاک جبکہ بیس سے زیادہ زخمی ہوئے۔ دریں اثنا نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کہا ہے کہ کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر حملے ‘دہشت گردی کے سوا کچھ نہیں’ اور ان حملوں میں 49 افراد ہلاک اور 20 سے زیادہ لوگ شدید زخمی ہوئے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا