ےو اےن اےن
بےدر´//شعبہ¿ اُردو سیکیاب اے آر ایس انعامدار ڈگری کالج برائے خواتین وجئے پور کے زیر اہتمام شاعر عبدالرحمٰن خطا شیونگی کا شعری مجموعہ ”انمول خطا“ کی رسم اجراءبدست جناب صلاح الدین ایوبی ڈائریکٹر سیکیاب اسو سی ایشن بیجاپور کے عمل میں آئی۔ جناب صلاح الدین ایوبی نے اپنے خطاب میں کہا کہ شعراءو ادباءکی خدمات سے ہی اُردو پروان چڑھ رہی ہے اور مزید پروان چڑھانے کی ضرورت ہے اور اُردو کو روز گار سے جوڑنے کی ضرورت ہے۔ اُردو ایک بہترین خوبصورت زبان ہے اور جو چاشنی اُردو زبان میں ہے وہ دیگر زبانوں میں نہیں پائی جاتی اور مزید کہا کہ میں ہر وقت اُردو کے تعاون کے لئے تیار ہوں۔ اس موقع پر انہوں نے خطا شیونگی کو مبارکباد بھی پیش کی۔ ڈاکٹر ہاجرہ پروین صدر شعبہ¿ اُردو و ڈاکٹر محمد سمیع الدین اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ¿ اُردو نے شعری مجموعہ ”انمول خطا“ پر اپنے تبصرے پیش کئے۔ اور ایک مہمانِ خصوصی جناب صادق بنٹنور رکن کرناٹک اُردو اکاڈمی بنگلور نے کہا کہ طالبات سے گذارش ہے کہ اساتذہ کرام کا بھر پور فائدہ اٹھائیں اور قوم و ملت کی خدمت کریں اور اپنا شمار قوم کے معمار میں کرالیں۔ شیش راﺅ مانے صدر کرناٹک ناوا نرمان ویدیکے بیجاپورنے اپنے اظہارخیال میںکہا کہ تمام مذاہب قومی یکجہتی کا درس دیتے ہیں۔ بسوانا اور کویمپو کے حوالے سے اپنی بات کو پیش کئے اور اُردو زبان کو بے حد سراہا ۔ اس موقع پر مشاعرہ کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں جناب محمد شفیع خلاصی، جناب کمال دکنی،خطا شیونگی محترمہ مہرانساءمہرو ، مومن بیجاپوری، حیات روزندار نے اپنا اپنا کلام سنایا۔ ڈاکٹر محمد افضل پرنسپل نے اپنے صدارتی خطبہ میں کہا کہ ہمارا یہ ادارہ اُردو زبان کے فروغ کے لئے ہمیشہ کوشاں ہے۔ اور طلباءکو چاہیئے کہ اُردو کے ساتھ انگریزی زبان بھی سیکھیں کیونکہ یہ زبان بھی وقت کا اہم تقاضہ ہے۔ اُردو کے طلباء بطور اُردو زبان کے ذریعہ آئی اے ایس ، کے اے ایس ، آئی پی ایس امتحانات میں اُردو مضمون منتخب کرسکتے ہیں۔ اُردو نہ صرف ایک زبان ہے بلکہ ایک کلچر اور تہذیب ہے۔ اس جلسہ کا آغاز عارفہ پٹیل کی قرات کلام پاک سے ہوا۔ نعت ثناءکو ثر والیکر نے پیش کی ۔ خیرمقدمی و تعارفی کلمات ڈاکٹر محمد سمیع الدین ، اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ¿ اُردو، سیکیاب اے آر ایس انعامدار ڈگری کالج برائے خواتین نے ادا کئے۔ نظامت کے فرائض حیات روزیندار نے نبھائے اور شکریہ کا خوشگوار فریضہ عارف مکاندار لکچرر نے ادا کیا۔ اس موقع پر اساتذہ کرام کے علاوہ کثیر تعدار میں طالبات و عمائدین شہر موجود رہے۔