’ہمسایہ ملک میں پاکستان پر تنقید کرنا ووٹ حاصل کرنے کا ذریعہ ہے‘

0
0

پاکستان بھارت کے ساتھ تمام مسائل پر کھل کر بات چیت کیلئے تیار ہے :پاکستانی وزیر خارجہ
لازوال ڈیسک

اسلام آبادپاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ غربت کا خاتمہ وزیر اعظم عمران خان کی اولین ترجیح ہے جس کے لیے وہ اکثر چینی ماڈل کا حوالہ بھی دیتے ہیں جہاں 3 دہائیوں میں 8 کروڑ افراد غربت سے باہر آئے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق کے مطابق اسلام آباد میں بزنس لیڈر سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جب ہم نے اقتدار سنبھالا مالی خسارہ 6.6 کی سطح کو چھو رہا تھا،گزشتہ 10 سالوں کے دوران پی پی پی اور مسلم لیگ ن کے دورِ حکومت میں قرضوں کا بوجھ 6 ارب ڈال سے بڑھ کر 30 اب ڈالر تک پہنچ گیا۔ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ کامیاب معاشی سفارتکاری اور معیشت کو تقویت دینے کے لیے ہمیں خطے اور پڑوسی ممالک کے ساتھ امن کی ضرورت ہے، لیکن ہمیں مغربی سرحد پر افغانستان میں چیلنج کا سامنا ہے جبکہ مشرقی سرحد پر بھی مسائل پیدا ہوگئے۔اور ہم نے دیکھا جو کچھ پلوامہ کے واقعے کے بعد ہوا جس میں ایک سیاسی جماعت نے اپنی کارکردگی بہتر نہ ہونے اور خراب معاشی صورتحال کی وجہ سے اپنی قوم کی توجہ ہٹانے اور سیاسی فوائد حاصل کرنے کے لیے جنگی جنون پیدا کیا۔ہمارے مشرقی پڑوس میں پاکستان پر تنقید کرنا ووٹ حاصل کرنے کا ذریعہ ہے لیکن پاکستان کے لیے افغانستان میں امن ناگزیر ہے جس کے لیے اہم نہ صرف اپنا کردار ادا کررہے ہیں بلکہ ہماری حکومت افغان مفاہمتی عمل میں بھی تعاون فراہم کررہی ہے جو نہ کبھی ا?سان تھا نہ ہے نہ ہوگا لیکن پھر بھی پیش رفت ہوئی۔دوسری جانب مشرقی سرحد پر موجود پڑوسی کے لیے وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے اپنے پہلے خطاب میں 26 جولائی کو ہی پیشکش کردی تھی کہ آپ ایک قدم بڑھائیں گے تو ہم 2 قدم آگے آئیں گے جس کے بعد انہوں نے بھارت وزیراعظم نریندر مودی کو اپنے پہلے خط میں نیویارک کے جنرل اسمبلی اجلاس میں دونوں وزرائے خارجہ کی ملاقات کی بات کی تھی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارے آپسی اختلافات ہیں جنہیں بات چیت کے ذریعے حل ہونا چاہیے جس کے لیے پاکستان مذاکرات کرنا چاہتا ہے، اسی طرح ہم نے امن کی کوششوں جاری رکھیں جس کی ایک مثال کرتار پور راہداری کھولنا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا