یواین آئی
نئی دہلی، // دنیا بھر میں ٹی ۔20 کرکٹ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے درمیان ٹیسٹ کے وجود کو بچانے کے لیے جاری کوششوں کے درمیان ایم سی سی ورلڈ کرکٹ کمیٹی نے کھیل کے سب سے پرانے فارمیٹ میں‘ ڈیوکس ’گیندوں کا استعمال بڑھانے اور وقت کی بربادی روکنے کیلئے ٹائمر کی سفارش کی ہے ۔ ایم سی سی نے گزشتہ ہفتے بنگلور میں منعقد ہ میٹنگ میں ٹیسٹ کے فارمیٹ میں کئی اہم تبدیلیوں پر بات چیت کی ہے ۔ ان کی پیشکش کی بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے سامنے سفارش کی جائے گی۔ کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق ایم سی سی ورلڈ کرکٹ کمیٹی کے چیئرمین اور سابق انگلش کپتان مائیک گیٹنگ اور سابق آسٹریلیائی لیگ اسپنر شین وارن نے ان تجاویز کا خاکہ تیار کیا ہے ۔ فی الحال ایس جی، کوکابورا اور ڈیوکس گیندوں کا استعمال دنیا بھر کے مختلف کرکٹ بورڈوں کے ذریعہ کیا جاتا ہے لیکن ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں اب بنیادی طور پر ڈیوک گیندوں کا استعمال کرنے کی سفارش کی گئی ہے ، کمیٹی کی دلیل ہے کہ دنیا بھر کے مختلف کرکٹروں نے بھی ڈیوک گیندوں کے استعمال کو اہمیت دی ہے ۔موسم گرما سیشن میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں ایشز پہلا ٹورنامنٹ ہوگا جس میں ایم سی سی نے دن رات ٹیسٹ میں استعمال کی جانے والی گلابی کوکابورا گیندوں کو چھوڑ کر ایک مقررہ معیار کی گیندوں کے استعمال کی سفارش کی ہے ۔ گیٹنگ نے بتایا کہ دنیا بھر میں موجودہ کھلاڑیوں سے ان کی رائے مانگی گئی تھی جس میں ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی بھی شامل تھے ۔وراٹ نے گزشتہ سال ویسٹ انڈیز کے ساتھ گھریلو ٹسٹ سیریز کے دوران ایس ج¸ گیندوں کے استعمال پر ناراضگی ظاہر کی تھی۔ اس کے علاوہ ہندوستانی آف اسپنر روی چندرن اشون نے بھی لال ڈیوک گیندوں کے استعمال پررضامندی ظاہر کی ہے جو گزشتہ کئی برسوں سے کا¶نٹی کرکٹ میں استعمال کر رہے ہیں۔ ایم سی سی کمیٹی کے سربراہ نے کہا، "ہم نے وراٹ کوہلی جیسے کھلاڑیوں اور ان کی پسند کو ذہن میں رکھا ہے ۔ان جیسے بڑے کھلاڑیوں نے ڈیوک گیندوں کو ترجیح دی ہے اور اسے ایک اچھی سطح کی گیند مانا ہے ، ہم آگے اس کا دھیان رکھیں گے اور اس کے استعمال کو اہمیت دیں گے ۔اس اسپاٹ وکٹ پر بھی بلے باز اور گیندبازوں کے پاس یکساں موقع ہوگا ۔ ہمارے لیے کھلاڑیوں کی رائے ضروری ہے کیونکہ بالآخر انہیں ہی ان گیندوں سے کھیلنا ہوگا۔