کانگریس میں انتخابی شراکت داری سے متعلق اختلاف رائے

0
0

سینئر لیڈران اور سابق ممبران اسمبلی کی جموں میں خصوصی نشست
کے این ایس
جموںآنے والے انتخابات کے دوران کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ گڑ جوڑ پر کانگریس پارٹی کے اندر منتشر رائے سامنے آرہی ہے۔ پارٹی کے کئی سینئر لیڈران نے پارٹی ہائی کمانڈ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اتحاد سے متعلق کوئی بھی فیصلہ لینے سے قبل زمینی صورتحال پر گہرائی سے سوچ و بچار کرے۔ معلوم ہوا ہے کہ کانگریس پارٹی سے تعلق رکھنے والے کئی سینئرلیڈران اور سابق ممبران اسمبلی انتخابی گڑ جوڑ کے حق میں نہیں ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پردیش کانگریس کمیٹی کے چند سینئر لیڈران اور سابق ممبران اسمبلی پر مشتمل گروپ نے پارٹی ہائی کمانڈ کو انتخابات سے قبل کسی بھی گڑ جوڑ سے پرہیز کا مشورہ دیا ہے۔پارٹی کے سینئر لیڈران نے بتایا کہ پارٹی بالخصوص شمالی کشمیر میں بغیر گڑ جوڑ کے اپنے بل بوتے پر انتخابات لڑے گی۔پارٹی کے سینئر لٰڈر اور سابق ایم ایل اے سوپور حاجی عبدالرشید ڈار، سابق ایم ایل سی غلام نبی مونگا، سابق ایم ایل اے بانڈی پورہ عثمان مجید ، سابق ایم ایل اے شعیب نبی لون، نائب صدر انور بٹ اور سینئر لیڈر ریاض احمد نے پارٹی کی طرف سے کسی بھی امکانی گڑجوڑ پر سوال اُٹھایا ہے۔معلوم ہوا کہ مذکورہ لیڈران نے سوموار کو سرمائی دارالحکومت جموں میں ایک خصوصی میٹنگ منعقد کی ہے جہاں یہ طے پایا کہ پارٹی ہائی کمانڈ کو کسی بھی انتخابی گڑ جوڑ سے متعلق اجتناب برتنے کا مشورہ دیا جائے۔کشمیر نیوز سروس کے ساتھ بات کرتے ہوئے پارٹی کے سینئر لیڈر غلام نبی مونگا کا کہنا تھا کہ ہم نے پارٹی ہائی کمانڈ کو مطلع کردیا کہ وہ کسی بھی انتخابی گڑ جوڑ سے پیچھے رہے کیوں کہ شمالی کشمیر میں پارٹی انتہائی مضبوط ہے۔ہم شمالی کشمیر میں مضبوط ہے لہٰذا ہمیں گڑ جوڑ کی سیاست میں شامل نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے بتایا کہ ہم سبھی لیڈران نے متفقہ طور پر یہ فیصلہ لیا کہ اس حوالے سے پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو مطلع کیا جائے اور ہم پرامید ہے کہ پارٹی قیادت جلد بازی میں کوئی بھی فیصلہ نہیں لے گی۔اس موقعے پر پارٹی لیڈران نے سابق بیوروکریٹ شاہ فیصل سے اپیل کرتے ہوئے کانگریس پارٹی کی حمایت کرنے پر زور دیا ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا