مہاراشٹراسٹیٹ حج کمیٹی کے نومنتخب چیئرمین کا اعلان ،نئے مستقل دفتر کی تلاش
یواین آئی
ممبئیمہاراشٹر اسٹیٹ حج کمیٹی کے نومنتخب چیئرمین جمال صدیقی نے آج یہاں اعلان کیا کہ حج کمیٹی فریضہ حج کے ساتھ ساتھ عمرہ کی سہولیات بھی مہیا کرانے کی کوشش کرے گی تاکہ نجی ٹورآپریٹرس اور کمپنیوں کے ذریعہ عمرہ کے لیے جانے والے زائرین کی دقتوں اور پریشانیوں کا ازالہ کیا جاسکے ۔انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ حال میں حکومت سعودی عرب کی جانب سے ۵۲ہزار کے کوٹہ میں اضافہ میں سے دس ہزار مہاراشٹر کے عازمین حج کے لیے مختص کیا جائے ۔جمال صدیقی نے اتوار کو ممبئی کے خلافت ہاﺅس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کوشش ہوگی کہ حج کمیٹی مح¿ض حج سیزن میں چار مہینے کام نہ کرے بلکہ عمرہ کے انتظامات کی ذمہ داری بھی سنبھال لے اور ان کی کوشش ہوگی کہ حج کمیٹی اس منصوبے کو مزید آگے بڑھائے تاکہ عمرہ جانے والے زائرین کو ٹورآپریٹرس سے وصول کی جانے والی رقم سے نصف میں سفر پرلے جایا جائے ۔انہوں نے یقین دلایا کہ اس ضمن میں وہ بھرپورکوشش کریں گے ۔انہوں نے مزید کہا کہ حج اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک اہم ترین رکن ہے اوراس میدان میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے ،اس میدان میں کئی بڑے چیلنج ہیں اور ان کا سامنا کرنے کی ہماری کوشش ہوگی ،اس عہدہ کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعدسب سے پہلے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ حال میں ۵۲ہزارکے اضافی کوٹہ کا صحیح انداز میں استعمال کیا جائے اور اس تعلق سے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ۵۲ہزارکوٹہ میں سے دس ہزار کوٹہ مہاراشٹر کو دے دیا جائے کیونکہ مہاراشٹر میں شمالی ہند اور جنوبی ہند کے لوگ بڑی تعداد میں رہائش پذیر ہیں اور انہیں بھی یہاں سے جانے کی سہولت حاصل ہوسکے ۔ایک بڑا چیلنج یہ ہے کہ ریاستی حج کمیٹی کا کوئی دفتر نہیں ہے ، بلکہ حاجی صابوصدیق مسافر خانہ میں آج بھی کرایہ پر واقع ہے جس کی وجہ سے کئی دشواریاں اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ریاستی حج کمیٹی چیئرمین جمال صدیقی نے کہاکہ اس بار یہ منصوبہ تیار کیا گیا ہے کہ ہر ضلع سے تعلق رکھنے والے عازمین حج کو راست ہوائی اڈے تک پہنچایا جائے اور ماضی کی طرح انہیں روانگی کے مقام تک پہلے سے نہیں لایا جائے بلکہ وہ سیدھے ایئرپورٹ پہنچے اور جدہ روانہ ہوجائیں۔اس موقع پر ریاستی حج کمیٹی کے رکن رشید خان،سکندر شیخ ،،زوہیب بوٹ والا اور دیگر کے علاوہ اجمیر شریف درگاہ کمیٹی کے سنیئر ممبر محمدفاروق اعظم بھی موجودتھے ۔انہوں نے کہاکہ حال میں حج کمیٹی نے کوشش کی ہے کہ حج کو زیادہ سے زیادہ سستا کیا جائے ،اس کے ساتھ ساتھ دلالوں کی اجارہ داری کو بھی ختم کیا جائے تاکہ حجاج کرام کو مزید آسانیاں اور سہولیات مہیاکرائی جائے اوربہترطورپرانہیں ملک اور بیرون ملک میں دشواریوں سے نجات دلاجاسکے ۔اس سلسلہ میں انہوں نے ایک حکمت عملی تیار کی ہے اور اس تعلق سے اعلیٰ حکام اور ذمہ داروں سے تبادلہ خیال کریں گے ،ان کا مقصد صرف یہ ہے کہ حج جیسے فریضہ کی ذمہ داری کو بخوبی انجام دیں ۔اس موقع پر جمال صدیقی نے یہ بھی کہا کہ حج کمیٹی کو وہ صرف چار مہینے کی سرگرمیوں تک محدود رکھنے کے بجائے دیگر عرصہ میں سماجی اور دیگر امور کے لیے کام کریں گے ،جن میں اجتماعی شادی ،تعلیمی بیداری اور اعلیٰ تعلیم شامل ہیں اور تعلیم کے شعبوں میں زیادہ سے زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے ۔اس کے ساتھ ہی ان کی کوشش ہوگی کہ وہ ریاستی حج کمیٹی کے لیے ایک اچھے دفتر کاانتظام کرائیں اور ضلع سطح پر حج ہاﺅس کے قیام کو یقینی بنائیں ،اور سیاسی اثر ورسوخ سے حج کمیٹی کو باہر نکالا جاسکے ۔