لکھنﺅلوک سبھا انتخابات کا بگل بنجے سے عین قبل اترپردیش کی یوگی حکومت نے سرکاری ملازمین میں“ فیل گوڈ”کا احساس پیدا کرنے کی کوشش کی ہے ۔جمعہ کی دیر شب ہوئی ریاستی کابینہ کی میٹنگ میں ایلوپیتھک ڈاکٹروں کے نان پریکٹس بھتے میں اضافہ کیا ہے جبکہ رسوئیوں، آشا کارکنوں اورزرعی و صنعتی یونیورسٹی کے اساتذہ کے تنخواہ میں اضافہ کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے ۔سرکاری ترجمان نے سنیچر کی صبح بتایا کہ میٹنگ میں محکمہ پرائمری ایجوکیشن کے اس تجویز کو منظوری دی گئی ہے جس میں مڈ ڈے میل تیار کرنے والے رسوئیوں کے اعزازی رقم ایک ہزار روپئے سے بڑھا کر 1500 روپئے فی ماہ کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔ یہ رقم سال میں دس مہینوں میں ملے گی۔ اس فیصلے کا اثر ریاست میں کام کرنے والی چار لاکھ رسوئیوں پر پڑے گا۔ ان کو ماہانہ دی جانے والی رقم میں 2009 سے اضافہ نہیں ہوا تھا۔ترجمان نے بتایا کہ اسپتالوں میں کام کرنے والے ایلو پیتھی ڈاکٹروں کے این پی اے اب تک مجموعی تنخواہ کا 25 فیصد ملتا تھا لیکن یہ مجموعی تنخواہ اور این پی اے سے 85 ہزارروپئے سے اوپر زیادہ نہیں ہونا چاہے تھے کابینہ کے حالیہ فیصلے کے مطابق این پی اے اب مجموعی تنخواہ کا 20 فیصدی طے کیا گیا ہے حالانکہ تنخواہ اور بھتے کی رقم بڑھا کر دو لاکھ 37 ہزار 500 روپئے کردیا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ کانپور، میرٹھ، فیض آباد اور باندہ واقع ریاستی زرعی و تکنیکی یونیورسٹی کے اساتذہ اور ان کے مساوی عہدوں کے لئے ساتویں پے اسکیل کی سفارشات یکم جنوری 2016 سے نافذ کی گئی ہیں جبکہ ایک فروری 2019 سے انہیں تبدیل شدہ پے اسکیل کی نقد ادائیگی کی جائے گی۔کابینہ نے 2019۔20 میں وزیر اعظم فصل بیما اسکیم اور موسم کے اعتبار سے متعارف کرائی گئی فصل بیما کو اپنی منظوری دی ہے ۔ اس کے علاوہ گورکھپورائیر پورٹ سے شہر کو جوڑنے والے روڈ کی توسیع اور ساتویں پے اسکیل کے مطابق ایس جی پی آئی کے ریجیڈینٹ ڈاکٹروں کی تنخواہ ایمس کے مساوی کرنے کے تجویز کو منظوری دی ہے ۔