معصوم ذہنوں کا استعمال کرنا ایک ظالمانہ حربہ
یواین آئی
سرینگرجموں وکشمیر کے گورنرکے مشیر کے وجے کمار نے کہا کہ جموں کے بس اڈے میں گرینیڈ پھینکنے والا کم عمر لڑکا ایک عام نوجوان ہے جسے سماج دشمن عناصر نے نیزے کی نوک کے طور پر استعمال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنا مقصد حاصل کرنے کے لئے معصوم ذہنوں کا استعمال کرنا ایک ظالمانہ حربہ ہے۔ کے وجے کمار نے یہ باتیں جمعہ کے روز یہاں ایک تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہیں۔ قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر پولیس نے جموں کے بس اڈے میں گرینیڈ پھینکنے والے نوجوان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس کی شناخت ضلع کولگام کے رہنے والے یاسر جاوید بٹ کے طور پر کی گئی ہے۔ یاسر کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ وہ نویں جماعت کا طالب علم ہے۔ کے وجے کمار نے یاسر کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا ’اُس کو نیزے کی نوک کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ ایسے عناصر موجود ہیں جنہوں نے اسے یہ کام انجام دینے کے لئے تیار کیا تھا۔ وہ ایک عام نوجوان ہے۔ اپنے مقصد کو پورا کرنے کے لئے معصوم ذہنوں کا استعمال کرنا ایک ظالمانہ حربہ ہے۔ وہ اپنے مقصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے کیونکہ ہم سب متحد ہیں‘۔ انہوں نے کہا ’آپ نے دیکھا کہ کل کے دھماکے میں صرف عام شہری متاثر ہوئے۔ ان میں سے گیارہ افراد کا تعلق کشمیر، دس جموں اور 9 افراد کا تعلق ملک کے دوسرے حصوں سے تھا۔ وہ ایسی کارروائیاں کرکے کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں؟ وہ یہ لرزہ خیز کاروائیاں کیوں انجام دیتے ہیں؟ وہ لڑکا اکیلے ملوث نہیں ہے، حملے کے پیچھے ایجنٹوں کا ہاتھ ہے۔ تمام لوگوں نے اس حملے کی مذمت کی ہے۔ عام لوگوں کی مدد سے ہم تمام ملوثین کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے‘۔ جموں کے بس اڈے میں جمعرات کو ہوئے گرینیڈ دھماکے میں ایک غیر ریاستی نوجوان سمیت 2 افراد ہلاک جبکہ دیگر 31افراد زخمی ہوئے۔ سبھی زخمیوں کو گورنمنٹ میڈیکل کالج و اسپتال جموں میں داخل کرایا گیا تھا۔ گرینیڈ دھماکے کی وجہ سے بس اڈے میں کھڑی کچھ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا تھا۔