’خواتین کو بااختیار بنانے اور انہیں اعلیٰ ترین زندگی فراہم کرنے کیلئے بہت کچھ کرنا باقی ہے‘

0
0

خواتین کے خلاف روز بروز تشدد کے واقعات میں اضافہ درج کیا جارہا ہے اور اس عمل کو روکنے کے لئے ہم سب کو منظم ہوکر خواتین کے تحفظ کو یقینی بنانا ہوگا: چیف جسٹس

 

لازوال ڈیسک

جموں؍؍جموں اینڈ کشمیر ہائی کورٹ کی چیف جسٹس ، جسٹس گیتا مِتل نے آج کہا کہ بین الاقوامی یوم خواتین منانے کامقصد سماج میں خواتین اور بچیوں کے تحفظ اور انہیں صحت مند ماحول فراہم کرنا ہے ۔جسٹس متل نے ان باتوں کا اِظہار گورنمنٹ کالج فار وومن گاندھی نگر میں منعقدہ بین الاقوامی یوم خواتین کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ایس ایل ایس اے کے ممبر سیکرٹری محمد اکرم چودھری ، پرنسپل ڈسٹرکٹ وسیشنز جج وِنود چٹر کول ،ممبر سیکرٹری ڈی ایل ایس اے نوشاد احمد خان اور پرنسپل جی سی ڈبلیو گاندھی نگر کوشل سموترا اس موقعہ پر موجود تھیں۔یوم خواتین کی اہمیت اُجاگر کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہاکہ عالمی سطح پر اس دِن کو اِنتہائی جوش و خروش کے ساتھ منایا جاتا ہے اور اس موقعہ پر خواتین کی حصولیابیوں پر روشنی ڈالی جاتی ہے جسے خواتین کا حوصلہ بڑھانے کے علاوہ انہیں بہتر زندگی گزارنے کی آزادی حاصل ہوتی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ بچیوں کو صحت مند ماحول اور تحفظ فراہم کرنے کی پہلی ذمہ داری اُن کے کنبے کی ہے اور اس کے بعد یہ ذمہ داری سماج پر عائد ہوتی ہے۔اُنہوںنے کہا کہ آج جب ہم یوم خواتین منارہے ہیں ہمیں اِس بات کا خیال رکھنا ہوگا کہ خواتین کو بااختیار بنانے اور انہیں اعلیٰ ترین زندگی فراہم کرنے کے لئے بہت کچھ کرنا باقی ہے ۔جسٹس متل نے کہا کہ خواتین کے خلاف روز بروز تشدد کے واقعات میں اضافہ درج کیا جارہا ہے اور اس عمل کو روکنے کے لئے ہم سب کو منظم ہوکر خواتین کے تحفظ کو یقینی بنانا ہوگا۔بعد میں چیف جسٹس نے پورَن نگر نیو پلاٹ میں پریشان حال خواتین کے لئے ’’ سکھی‘‘ مرکز کا افتتاح کیا۔ ایڈوکیٹ جنرل جے اینڈ کے ڈی سی رینہ ، ڈی ڈی سی جموں رومیش کمار ، سماجی بہبود کی سپیشل سیکرٹری رفعت عارف ، چیئرمین چائیلڈ ویلفیئر کمیٹی ، محکمہ سماجی بہبود کے علاوہ خواتین کی بڑی تعداد اس موقعہ پر موجود تھی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا