’پاکستانی وزیر کی برطرفی ہندوستان کےلئے نمونہ عمل ‘

0
0

اپنے آپ کا موازنہ کرنا چاہئے:عمرعبداللہ یہاں وزراءلنچرس کو پھول مالائیں پہناتے ہیں :محبوبہ مفتی
اُمیدہے ہندوستان بھی اس سے متحرک ہوکر ساکشی مہاراج جیسے فرقہ پرستوں کی لگام کس لے گا:شاہ فیصل
یواین آئی

سری نگرپاکستان میں ایک وزیر کو ہندو¶ں کے خلاف تحقیر آمیز بیان دینے کی پاداش میں ان کے عہدے سے ہٹائے جانے کو ریاست کے سابق وزرائے اعلیٰ عمرعبداللہ اور محبوبہ مفتی نے ہندوستان کے لئے ایک نمونہ عمل قرار دیا ہے۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے ہندو¶ں کے بارے میں ہتک آمیز بیان دینے کی پاداش میں پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے فیاض الحسن کو ہٹائے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان میں ایک وزیر کو ہندو¶ں کے خلاف بیان دینے کی پاداش میں بر طرف کیا جاتا ہے جبکہ یہاں ہندوستان میں ایک ریاست کے گورنر کو تمام کشمیری مسلمانوں کے خلاف بائیکاٹ کرنے کی کھلے عام وکالت کرنے پر سرزنش بھی نہیں کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ دیگر معاملات میں اپنے آپ کاموازنہ کرتے ہیں تو اس معاملے میں بھی ہمیں پاکستان کے ساتھ اپنے آپ کا موازنہ کرنا چاہئے۔پی ڈی پی صدر اورسابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے پاکستانی وزیر کے بیان کو تضحیک آمیز قرار دیتے ہوئے ٹویٹ کیا ‘پاکستانی وزیر کی باتیں قابل مذمت تھیں لیکن کم سے کم اس کو ہٹایا گیا اس کے برعکس یہاں وزراءلنچرس کو پھول مالائیں پہناتے ہیں اور جو یہاں جس قدر مسلم مخالف اور فرقہ پرست ہے وہ اتنا ہی زیادہ با وقار اور طاقتور ہے’۔دریں اثںا سابق آئی اے ایس افسر ڈاکٹر شاہ فیصل نے پاکستانی وزیر کو ہندو¶ں کے خلاف بیان دینے کی پاداش میں ہٹائے جانے پر ٹویٹ کے ذریعے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہندو مذہب سے وابستہ لوگ وقار کےساتھ زندگی گذارنے کے مستحق ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے جس وزیر نے اقلیتی فرقے کے خلاف زبان دارزی کی اس کو ہٹایا گیا اب امید یہ کی جاتی ہے کہ ہندوستان بھی اس سے متحرک ہوکر ساکشی مہاراج جیسے فرقہ پرستوں کی لگام کس لے گا۔دریں اثناءبی جے پی کے ترجمان گورو بھاٹیہ کے جنسی ریمارکس کو شرمناک اور اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ہمارے سماج میں اکثر مرد حضرات ایک دوسرے کو ملامت کرنے کے لئے جنسی ریمارکس کا استعمال کرتے ہیں۔سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ایک ویڈیو جس میں بی جے ہی کے ترجمان گورو بھاٹیہ کو ایک قومی چینل پر ایک مباحثے کے دوران جنسی ریمارکس کا استعمال کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، کے رد عمل میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ‘یہ شرمناک اور اشتعال انگیز ہے، ہمارے سماج میں مرد حضرات اکثرایک دوسرے کو ملامت کرنے کے لئے جنسی ریمارکس کا استعمال کرتے ہیں، مخالف جنس پر ہی ان کا نزلہ گرتا ہے’۔انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں خواتین صحافی اور سیاست داں ہی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف کھڑا ہونے کی جرات کرتی ہیں جبکہ مرد صحافی وسیاست داں بات کرنے سے خوف محسوس کرتے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ بی جے پی کے ترجمان گورو بھاٹیہ کو ایک ویڈیو میں ایک قومی چینل پر پلوامہ خودکش دھماکہ اور بعد ازاں فضائی حملوں پر مباحثے کے دوران ایک پنلسٹ کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ اگر تم ڈرتے ہو تو لہنگا اور چوڑیاں پہنو۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا