بلالحاظ مذہب و ملت کثیر تعداد میں لوگوں نے میلے میں شرکت اختیار کی
ماجد چوہدری
پونچھ// مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع پونچھ کی تحصیل حویلی کے بلاک ننگالی صاحب سائیں با با کے گرودوارہ ننگالی صاحب کے ڈیرہ سنت پورہ میں ہر سال کی طرح امسال بھی بیساکھی کے تہوار پر ایک شاندار میلے کا انعقاد کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں لوگوں نے بنا مذہب و ملت شمولیت اختیار کی اور بیساکھی کا تہوار منایا۔اس میلے میں نہ صرف پونچھ کے رہائشی بلکہ پورے مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر و دیگر ریاستوں سے مختلف مذاہب کے لوگ اور خاص کر سکھ مذہب کے لوگ بیساکھی کے میلے میں شریک ہوئے ۔اس تہوار پر سکھ مذہب کے لوگ میلے لگاتے اور گردواروں کو سجاتے اور ان میں کیرتن و لنگر کا اہتمام کرتے ہیں۔سکھ مذہب کے علاوہ ہندو مذہب کے لوگ بھی اس تہوار کو بڑی عقیدت و احترام کے ساتھ مناتے ہیں اور مختلف مقامات پر راہگیروں و مندروں کی طرف جا رہے زائرین کی خدمت کے لیے سبیلیں لگاتے اور لنگروں کا اہتمام بھی کرتے ہیں۔اس ماہ کو کچھ مذہب نئے سال کی شروعات کے طور پر بھی مناتے ہیں کیونکہ اس ماہ سے موسم بہار کی شروعات ہوتی ہے۔اس کے علاوہ یہ ایک ایسا مہینہ ہے جس میں شادیاں عام ہوتی ہیں اور اسے شادیوں کے مہینے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔یوں بھی کہا جا سکتا ہے کہ بیساکھی ایک ایسا تہوار ہے جسے کئی مذاہب مناتے ہیں اور یہ تہوار یکجہتی کی مثال بھی پیش کرتا ہے۔