ماہ رمضان کے مقدس ماہ میںبھی بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی سے لوگ پریشان

0
0

کئی علاقوں میںبجلی کی عدم دستیابی سے سحری اور افطاری لوگ شمع تلے کرنے پر مجبور
سرندو کولگام میں پانی کی عدم دستیابی کے خلاف خواتین نے خالی مٹکے لیکر سڑک پر کئی گھنٹوں دھرنا دیا
سی این آئی
سرینگر؍؍ماہ رمضان کے مقد س ماہ میںبھی شمال و جنوب کے علاقوں میں بجلی اور پانی کی عدم دستیابی کے باعث صارفین میں انتظامیہ کے خلاف شدید غم و غصہ کی لہر ہائی جا رہی ہے ۔ادھر سوموار کو پانی کی عدم دستیابی کے خلاف خواتین نے کولگام کے سرندو علاقے میں سڑک پر کئی گھنٹوں تک احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ علاقے میںپینے کے صاف پانی بحال کر دیا جائے ۔ سی این آئی کے مطابق ماہ رمضان میں لوگوں کو تمام تر بنیادی سہولیات بہم رکھنے کے سرکاری دعوئوں کے بیچ وادی کے اطراف و اکناف میں لوگوں کو بجلی کی عدم دستیابی کو لیکر کافی مشکلات کا سامنا ہے ۔ جنوبی کشمیر کے درجنوں علاقوں میں ماہ مقدس کے ان ایام میں بھی افطاری اور سحری کے اوقات لوگوں کو بجلی کی سپلائی میسر نہ ہونے کے باعث کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ ایام میں بھی پانی کی عدم دستیابی کے باعث لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ جہاں ماہ رمضان سے قبل انتظامیہ نے بڑے دعوئے کئے تھے کہ لوگوں کو تمام تر سہولیات بہم رکھی جائے گی تاہم سحری اور افطاری کے اوقات ان علاقوں میں بجلی کی عدم دستیابی سے ہر سو گھپ اندھیرا چھا ہوتا ہے جس کے باعث مقامی لوگ شمع کے نیچے کھانا کھانے پر مجبور ہو جاتے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ان علاقوں میں بجلی کی عدم دستیابی پر صافین نے انتظامیہ کے خلاف سخت غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ایک طرف سے جہاں بجلی میسر نہیں ہوتی وہیں ماہ ختم ہونے سے قبل ہی انہیں بجلی کی بلیں ارسال کی جاتی ہے جو کہ صارفین کے ساتھ نا انصافی ہے ۔ صارفین نے مطالبہ کیا کہ علاقے میں بجلی کی سپلائی بحال کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جا ئیں ۔ ادھرشمالی کشمیر سے بھی نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ بیشتر علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی سے صارفین کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے جبکہ ماہ رمضان کے مقد س ماہ میں سحری اور افطاری کے اوقات بجلی دستیاب نہ ہونے کے باعث مقامی آبادی کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور محکمہ بجلی خواب غفلت میں محو ہے ۔ ادھر جنوبی ضلع کولگام کے سرندو علاقے میں سوموار کو کچھ گھنٹوں تک سڑک پر ٹریفک کی نقل و حمل اس وقت معطل ہوئی جب خواتین کی بڑی تعداد نے سڑک پر نکل کر پانی کی عدم دستیابی کے خلاف زور دار احتجاج کیا ۔اس موقعہ پر احتجاجی خواتین نے الزام عائد کیا کہ ان کے علاقوں میںپانی کی ایک ایک بوند کیلئے لوگ ترس رہے ہیں جبکہ انتظامیہ کی جانب سے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائیںجا رہے ہیں ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا