عوام میں ناراضگی ، درجہ بندی نہ کی گئی تو احتجاج ہو گا : عوام
سید انیس الحق
پونچھ //سرحدی ضلع پونچھ کے تحت گاﺅں کھنیتر جس کو 2012میں ماڈل ولیج کا درجہ بھی مل چکا ہے ، لیکن افسوس اس بات کا یہاں پر واقع ہائی اسکول کھنیتر جس سے تعلیم حاصل کرنے والے اس وقت بڑے بڑے عہدوں پر فائز ہیں ، واضح رہے ضلع پونچھ کے غالباً پہلے آئی اے ایس آفیسر بنسی لعل شرما نے بھی ہائی اسکول کھنیتر سے اپنی تعلیم حاصل کی تھی ، علاوہ ازیں اس اسکول سے تعلیم حاصل کر چکے کئی لوگ اس وقت اعلیٰ عہدوں پر فائز ہو کر ملک اور قوم کی خدمت کر رہے ہیں ،اتنا ہی نہیں بلکہ اسی اسکول سے تعلیم حاصل کرنے والے لوگ اس وقت مختلف سرکاری نوکریوں سے اپنی خدمات انجام دینے کے بعد سبکدوش بھی ہو چکے ہیں ، لیکن افسوس اس بات کا ہے یہ اسکول پہلے پرائمری ،پھر مڈل اور اس کے بعد ہائی اسکول ہی بن پایا ، جبکہ آج تک اس کو ہائی اسکینڈری کا درجہ نہیں دیا گیا اور یہاں کے لوگوں کے ساتھ یہ سرا سر نا انصافی ہے ، کئی حکومتیں آئی اور چلی گئی ، کئی ممبر اسمبلی بنتے رہے آتے اور جاتے رہے ، یہ سلسلہ تا ہنوز جاری ہے ، لیکن سب نے اپنی سیاسی روٹیاں سیکیں عوام کو بے وقوف بنایا اور اور اپنا اُلو سیدھا کیا بھاگ نکلے ، جب کے یہاں کے عوام کی یہ دیرانہ مانگ ہے کہ اس اسکول کو ہائی اسکول کا درجہ دیا جائے ، اسلئے کہ گاﺅں کھنیتر آبادی کے لحاظ سے رقبے کہ لحاظ سے بھی ضلع پونچھ کا ایک بڑا گاﺅں ہے ، اس کے مضافات میں کئی دیگر گاﺅں بھی جڑتے ہیں جن کو اس اسکول کے ہائر اسکینڈری ہونے سے فائدہ مل سکتا ہے ، جبکہ کھنیتر کے ساتھ ملنے والے گاﺅں جہاں کہ بچے یہاں آسانی سے پڑھائی کرنے آسکتے ہیں ، ان میں کلائی ، بھینچھ ، چھنگاں، چرون ، وغیرہ شامل ہیں ، اس کے علاوہ یہ گاﺅں چار پنچائتوں پر مشتمل ہے ، اتنا کچھ ہونے کے باجود اس کو ہر بار نظر انداز کیا جاتا ہے ، جبکہ اس بار سرکاری حکم نامے کے مطابق اس کی فیزبیلٹی رپورٹ بھی طلب کی گئی تھی ، لیکن جب اس بار گورنر انتظامیہ کی طرف اسکولوں و کالجوں کی درجہ بندی کی گئی تو ہائی اسکول کھنیتر کو نظر اندازکیا گیا ، جو واقعہ ہی یہاں کی عوام کے ساتھ سرا سر نا انصافی ہے ، یہاں کے بچوں کے مستقبل کے ساتھ ایک کھلواڑ ہے جو نا قابل بر داشت ہے ، اس پہلے یہاں کے عوام کوئی بڑا اقدام اُٹھائے تو گورنر انتظامیہ کو زور دے کر یہ اپیل کی جاتی ہے کہ آپ اپنے مشیر موصوف کو یہاں بھیجےں وہ یہاں کی زمینی حالت کا جائزہ لےں ، عوام سے ملاقات کرےں اور متعلقہ اسکول کو فوری طور پر ہائر اسکینڈری کا درجہ دیا جائے تاکہ یہاں کے بچوں کے مستقبل کے ساتھ مزید کھلواڑ نہ کیا جائے ۔