کشمیرمیں لاک ڈاون ؛ہر سو سناٹا ہی سناٹا

0
0

جموں کشمیر میں 11 معاملات مثبت ، 5124 افراد نگرانی میں ہیں
لازوال ڈیسک

جموں/سرینگروادی کشمیر میں مزید چار مریضوں کے کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آئے ہیں جس کے ساتھ یہاں مثبت اور مصدقہ کیسز کی تعداد بڑھ کر آٹھ ہوگئی ہے۔ پورے جموں وکشمیر میں اب کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی تعداد گیارہ تک پہنچ گئی ہے جن میں سے تین کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ وہ صحت یاب ہوچکے ہیں۔ حکومت نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں 5124 مسافروں اور مشتبہ معاملات کے رابطے میں آئے ہوئے افراد کو زیر نگرانی رکھا گیا ہے اور اب تک 11 معاملات مثبت پائے گئے ہیں ۔ نوبل کورونا وائیرس ( کووڈ 19 ) سے متعلق روزانہ بلٹین کے مطابق 3061 افراد کو گھروں میں کورنٹین میں رکھا گیا ہے جبکہ 80 افراد کو ہسپتالوں میں کورنٹین کیا گیا ہے ۔ 1477 افراد کو گھروں میں نگرانی پر رکھا گیا ہے جبکہ 506 افراد نے 18 روزہ نگرانی مدت پوری کر لی ہے ۔ بلٹین میں مزید کہا گیا ہے کہ 326 نمونوں کو ٹیسٹنگ کیلئے بھیج دیا گیا ہے جن میں سے 294 کو منفی پایا گیا ہے اور 25 مارچ 2020 تک 21 رپورٹ آنا باقی ہیں ۔ ایڈوائیزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ وزیر اعظم کی ہدایات پر سختی سے عمل کریں جنہوں نے کورونا وائیرس کی وبا پر قابو پانے کیلئے پورے ملک میں اگلے 21 دنوں کیلئے مکمل لاک ڈاو¿ن کرنے کی ہدایت دی ہے تا کہ اس وائیرس کی ترسیل سے متعلق چین کو توڑا جا سکے ۔ اس تناظر میں لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے گھروںمیں ہی رہیں اور حکومت کی طرف سے لاگو کئے گئے لاک ڈاو¿ن کو سنجیدگی کے ساتھ لیں اور کہا گیا ہے کہ کچھ لوگوں کی لاپرواہی کی وجہ سے بہت سارے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ مختلف ممالک کے تجربات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے سماجی دوریوں اور دیگر اقدامات کی عمل آوری پر زور دیا گیا ہے تا کہ کووڈ 19 کے پھیلاو¿ کو روکا جا سکے ۔ ایڈوائیزری میں کہا گیا ہے کہ لوگ کسی بھی مدد کیلئے قومی ہیلپ لائین نمبر 1075 پر رابطہ قائم کر سکتے ہیں اس ٹول فری نمبر پر کورونا وائیرس سے متعلق کوئی بھی جانکاری حاصل کی جا سکتی ہے ۔ اسی طرح جموں کشمیر کے لوگ ہیلپ لائین نمبرات 0191-2549676 ( یوٹی سطح ) ، 0191-2520982,0191-2674444, 0191-2674115 ( برائے جموں صوبہ ) ، 0194-2440283 اور 0194-2430581 ( برائے کشمیر صوبہ ) پر رابطہ قائم کر سکتے ہیں ۔ سماجی دوریوں کے اقدامات کی عمل آوری کے حوالے سے ایڈوائیزری میں کہا گیا ہے کہ کووڈ 19 اور متاثرہ لوگوں سے بچاو¿ کیلئے سماجی دوری برقرار رکھنا ضروری ہے ۔ دیگر اقدامات میں بھیڑ بھاڑ سے دور رہنا ، بڑے بڑے اجتماعات سے اجتناب کرنا اور 6 فُٹ سے 2 میٹر تک دوری برقرار رکھنا جیسے اقدامات شامل ہیں ۔ تا ہم ایڈوائیزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ گھبرائیں نہیں اور اپنی صحت کا خیال رکھنے کے ساتھ ساتھ دیگر لوگوں کے تحفظ کو بھی یقینی بنائیں ۔ عوام سے مزید کہا گیا ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے پرہیز کریں اور عوامی ٹرانسپورٹ کا استعمال نہ کریں ۔ لوگوں سے مزید کہا گیا ہے کہ وہ بھیڑ بھاڑ والے مقامات اور بڑے اجتماعات سے دور رہیں اور عوامی مقامات پر نہ تھوکیں ۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ صفائی ستھرائی کے بنیادی اقدامات کو اپنانے کے ساتھ ساتھ بار بار صابن اور پانی کے ساتھ اپنے ہاتھ دھوئیں اور کھانستے یا چھینکتے وقت اپنے منہ کو رومال سے ڈھانپ لیں ۔ لوگوں کو صلح دی گئی ہے کہ وہ حکومت کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کی گئی ایڈوائیزریوں پر من و عن عمل کریں ۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ حکومت کی طرف سے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کیلئے روزانہ میڈیا بلٹینوں میں دی گئی جانکاری پر ہی بھروسہ کریں ۔ علاوہ ازیں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ افواہیں پھیلانے سے احتراض کریں اور کسی بھی افواہ پر کان نہ دھریں ۔ جموں وکشمیر حکومت کے ترجمان روہت کنسل کے مطابق بدھ کو جن مریضوں کے کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آئے ہیں ان کا تعلق شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے ہے۔ ان کے سری نگر میں منگل کو مثبت آنے والے کیس سے قریبی تعلقات تھے اور پانچوں افراد نے ایک ساتھ ایک مذہبی تقریب میں شرکت کی تھی۔ انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ‘بانڈی پورہ سے تعلق رکھنے والے مزید چار افراد کے کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ ابتدائی جانچ سے معلوم ہوا ہے کہ ان کے سری نگر کے مریض جس کا کل کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا، سے قریبی تعلقات تھے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پانچوں نے ایک ساتھ ایک مذہبی تقریب میں شرکت کی تھی’۔وادی میں کورونا وائرس کے اب تک جو کیسز سامنے آئے ہیں ان میں سے پانچ کا تعلق ضلع بانڈی پورہ اور تین کا تعلق سری نگر سے ہے۔ تاہم سری نگر میں سامنے آنے والے پہلے کیس کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ متاثرہ خاتون تیزی سے روبہ صحت ہورہی ہیں۔ دریں اثنا دنیا کو دہشت زدہ کرنے والے کورونا وائرس سے بچنے کے لئے وادی میں بدھ کو مسلسل ساتویں روز بھی مکمل لاک ڈاو¿ن رہا جس کے باعث ہر سو سناٹا اور اضطرابی ماحول چھایا رہا۔ سری نگر اور ضلعی ہیڈکوارٹروں میں کرفیو جیسی سخت پابندیاں نافذ ہیں اور سیکورٹی فورسز بالخصوص جموں وکشمیر پولیس کے اہلکار لوگوں کو سڑکوں پر پیدل چلنے کی بھی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ شہر سری نگر میں ڈرونز کے ذریعے لوگوں کو دن رات اس وائرس سے بچنے کے لئے گھروں میں ہی رہنے کی ہدایات دینے کے علاوہ یہ دیکھا جارہا ہے کہ کہیں لوگ ایک ہی جگہ پر جمع نہیں ہوئے ہیں جبکہ اضلاع اور دیہی علاقوں میں لاﺅڈ اسپیکروں کا استعمال کیا جارہا ہے۔ کورونا وائرس کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے اگرچہ وادی میں 19 مارچ سے ہی لاک ڈاون کیا گیا تھا تاہم بعد ازاں جموں وکشمیر اور لداخ کی حکومت نے دونوں وفاقی خطوں کے سبھی 22 اضلاع میں 31 مارچ تک لاک ڈاﺅن کا اعلان کیا تھا اور اس دوران لازمی خدمات کو چھوڑ کر تمام دیگر تمام خدمات اور اداروں کو بند رکھنے کے احکامات جاری کئے گئے تھے۔ تاہم وزیر اعظم نریندر مودی نے گذشتہ شام ملک میں 21 روزہ لاک ڈاﺅن کا اعلان کیا۔ جموں اور لداخ یونین ٹریٹری میں بھی مکمل لاک ڈاو¿ن ہے اور لوگ گھروں میں ہی محصور ہیں۔ دونوں خطوں میں لاک ڈاﺅن پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے۔ لداخ میں فی الوقت 13 مثبت کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے دو مریض صحت یاب ہوئے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا