ملک کی نظریں انتخابی کمیشن پر

0
0

یواین آئی

نئی دہلیملک کے مستقبل کے لئے اہم 17ویں لوک سبھا کے ا نتخابی پروگرام کے سلسلے میں اب سب کی نظریں انتخابی کمیشن پر لگی ہوئی ہیں کیونکہ گزشتہ عام انتخابات کا اعلان 5 مارچ کو ہوگیا تھا۔گزشتہ عام انتخابات کے پروگرام کو دیکھتے ہوئے یہ امید کی جارہی ہے کہ انتخابی کمیشن اب کسی بھی دن اگلے لوک سبھا کے انتخابی پروگرام کا اعلان کرسکتا ہے۔ چیف الیکشن کمیشن سنیل اروڑہ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ انتخابات وقت پر کرائے جائیں گے۔ انہوں نے یہ بات پاکستان کے ساتھ سرحد پر بڑھتے تناو¿ کے مدنظر کہی تھی۔کمیشن کی ٹیم دو دن کے جموں وکشمیر کے دورے سے منگل کی رات دہلی لوٹے گی اور اس کے بعد کسی بھی دن انتخابات کے پروگرام کا اعلان کرسکتی ہے جس کا نہ صرف سیاسی پارٹیوں کو بلکہ عام لوگوں کو بھی بے صبری سے انتظار ہے۔کانگریس نے اب تک انتخابی پروگرام کا اعلان نہیں ہونے کے سلسلے میں کمیشن پر تنقید کیا ہے۔ کانگریس پارٹی کے خزانچی احمد پٹیل نے کہا ہے کہ کمیشن وزیراعظم نریندر مودی کو سرکاری خرچ پر انتخابی مہم چلانے کا موقع دے رہا ہے۔ وہ مسٹر مودی کے ’سرکاری‘ دورے کے پروگرام کے ختم ہونے کا انتظام کررہاہے۔لوک سبھا کےگزشتہ انتخابات 7 اپریل سے 12 مئی تک 9 مرحلوں میں کرائے گئے تھے اور ووٹوں کی گنتی 16 مئی کو ہوئی تھی۔ اس انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے لئے نوٹی فیکشن 14 مارچ کو جاری کیا گیا تھا۔ مسٹر مودی کی قیادت میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی حکومت 26 مئی کو اقتدار میں آئی تھی۔گزشتہ مرتبہ اترپردیش اور بہار میں 6 مرحلوںمیں ووٹنگ ہوئی تھی جبکہ مغربی بنگال اور جموں وکشمیر میں پانچ مرحلوں میں انتخابات کرائے گئے تھے۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا