مقامی عوام خوفزدہ، بچوں کی تعلیم خطرے میں ،کوئی راحت نہیں ،گولہ باری سے جان ومال دونوں خطرے میں
عمرارشدملک
راجوری سرحدوں پر گولہ باری کے چلتے حکومت نے پونچھ راجوری کے لئے 400اضافی بنکروں کی منظوری دی جبکہ اس پہلے بھی ہزاروں بنکروں کی تعمیر کے لئے فنڈس رلیز کئے گے لیکن زمینی سطح پر ابھی کچھ بھی نہیں ہے ۔وہیںنوشہرہ کے ڈینگ کلال سیکٹر کا مقامی لوگوں نے لازوال سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے کوئی راحت نہیں ہے یہاں تک کہ گولہ باری سے محفوظ رہنے کے لئے بھی کوئی انتظام نہیں ہیں ۔ڈینگ کلال گاﺅں سے پاکستانی سرحد صرف ایک کلومیٹر کی دوری پر ہے کو¿جہاں سے ہمیشہ گولہ باری ہوتی ہے اور اکثر لوگوں کے گھروں کو گولہ باری کی وجہ سے کافی نقصان بھی ہوتا ہے یہاں تک کہ اس دورے کے دوران کچھ ایسے لوگوں سے بھی ملاقات ہوئی جو گولہ باری کی زد میں بھی آئے ہیں اور ایک نوجوان تو اس گولہ باری کی وجہ سے اپنا ایک بازو ہی کھو چکا ہے ۔اس موقع پر ڈینگ کے سرپنچ چودھری رمیش سے بات ہوئی تو انہوں نے بتایا کہ سیاسی حکومتیں بڑی بڑی باتیں کرتی ہیں لیکن زمینی سطح پر سرحدی عوام کا نقصان ہو رہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پنچایت ڈینگ کلال کے کسی بھی گھر میں کوئی سرکاری بنکر تعمیر نہیں ہوا اور حکومت کی طرف سے بار بار بنکروں کی منظور ی دی جارہی ہے یہاں تک بنکروں کے لئے فنڈس بھی رلیز کئے گے ہیں لیکن ڈینگ کلال کے کسی بھی گھر میں کوئی بنکر تعمیر نہیں ہوا ۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں تک کہ ایمرجنسی کے لئے ایمبولینس کا بھی کوئی انتظام نہیں ہے اور نہ ہی اسکولوں میں بچوں کی حفاظت کے لئے کوئی بنکر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہیں جانتے کہ کسی دوسری جگہ پر بنکر تعمیر ہے یا نہیں لیکن ہمارے گاﺅں میں کوئی بنکر تعمیر نہیں ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ڈینگ کلال سے پاکستانی سرحد ۱یک کلومیٹر کی دوری پر ہے اور ہمیشہ کشیدگی کے وقت ہماری بستیوں پر بھی شیل لگتے ہیں ۔ اس دوران ڈینگ کلال کے تقریباً 50کنبوں کے لوگوں نے ٹیم لازوال سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بنکروں کا اعلان کیا گیا لیکن ابھی تک ایک بھی گھر میں بنکر تعمیر نہیں ہوئے اور اس بار بھی حکومت کی طرف سے 200اضافی بنکروں کی منظوری ضلع راجوری کے سرحدی علاقوں کے لئے دی گئی ہے ہم ضلع انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ پنچایت ڈینگ کلال پر بھی رحم کی نظر رکھے اور ہمیں بھی تحفظ کے لئے بنکر تعمیر کر کے دئے تاکہ ہم اپنی اور اپنے بچوں کی حفاظت کرسکے ۔ پاکستان کی طرف سے گولہ باری کی وجہ سے سرحدی گاﺅں ڈینگ اور کلال کی عوام خوفزدہ اور بچوں کی تعلیم بھی خطرے میں یہاں تک کہ انتظامیہ کی طرف سے کو ئی بہتر راحت نہیں اور گولہ باری نے مقامی لوگوں کی قمر توڑ کر رکھ دی ہے ایسے میں لوگوں کی راحت کے لئے ٹھوس اقدام اُٹھانے کی سخت ضرورت ہے تاکہ ان کو سہارا مل سکے ۔