پمپوں پر لوگوں کی غیر معمولی بھیڑ بھاڑ
یواین آئی
سرینگرجموں وکشمیر کی گرمائی راجدھانی سری نگر اور اس کے مضافات میں قائم پیٹرول پمپوں پرلوگوں کی غیر معمولی بھیڑ کو قابو میں رکھنے کے لئے حکام نے پولیس تعینات کردی ہے۔ دریں اثنا موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کشمیر کے سبھی دس اضلاع بشمول سری نگر میں پیٹرول کی قلت برقرار ہے جس کی وجہ سے اہلیان وادی کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ واضح رہے کہ سری نگر۔جموں قومی شاہراہ مسلسل بند رہنے کے باعث وادی میں پیٹرولیم مصنوعات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ وادی میں پٹرولیم مصنوعات کی شدید قلت کے باعث سری نگر اور اس کے مضافات میں قائم پیٹرول پمپوں پر جمعرات کی صبح سے ہی لمبی لمبی قطاریں دیکھی گئیں جن میں کچھ لوگ اپنی گاڑیوں میں پٹرول ڈالنے کا انتظار کررہے تھے تو کچھ لوگ ہاتھوں میں لئے کینوں میں پیٹرول لینے کے منتظر تھے۔ لوگوں کی غیر معمولی بھیڑ کو قابو میں رکھنے کے لئے حکام کو پولیس تعینات کرنا پڑی تاکہ تمام صارفین کو پیٹرول مل سکے اور کسی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آسکے۔ مولانا آزاد روڑ پر واقع ایک پٹرول پمپ پر اپنی بھاری کا انتظار کرنے والے شبیر احمد نامی ایک صارف نے یو این آئی کو بتایا ‘میں صبح کے قریب آٹھ بجے سے یہاں قطار میں کھڑا ہوں اور کئی گھنٹے گذر جانے کے بعد بھی مجھے ابھی بھاری نہیں آئی’۔ سری نگر کی طرح وادی کے دوسرے حصوں میں بھی پیٹرول کے پمپوں پر لمبی لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔ بیشتر افراد کا کہنا ہے کہ وادی میں پیٹرول کی نایابی کی یہ صورتحال پہلی بار پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو موجودہ صورتحال سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔ دریں اثنا ضلع مجسٹریٹ سری نگر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے پیٹرول کی مساوی تقسیم کاری کو ممکن بنانے اور بلیک مارکٹنگ کو روکنے کے لئے پٹرولیم مصنوعات کی فراہمی کو منظم بنانے کے لئے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت کسی کین یا مرتبان میں پٹرول حاصل کرنا یا تسلیم شدہ اسٹوروں یا ڈیپو کے بغیر دوسرے طریقوں سے پیٹرول سٹور کرنا ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ حکم نامے کے مطابق پٹرول صرف گاڑیوں کی ٹینکس میں ہی بھرا جاسکتا ہے۔