تارکول کی حالت چھ ماہ کے اندر خستہ ہو گئی تھی:عوام
افتخار جعفری/آکاش ملک
سرنکوٹ// لور سنئی سے پنچایت گھر سنئی کے مقام تک سڑک کی حالت نہایت ابتر ہو چکی ہے جس پر گاڑیوں کا چلنا بھی محال ہے تاہم متعلقہ محکمہ گہری نیند میں ہے اور ایسا معلوم ہو رہا ہے کہ شاید وہ اس سڑک کو بھول چکے ہیں کہ آیا یہ سڑک ان کے زیر نگرانی ہے بھی یا نہیں۔اس سلسلہ میںمقامی لوگوں نے متعلقہ محکمہ کے تئیں شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دو سال قبل محکمہ کی جانب سے اس پر تارکول بچھائی گئی تھی اور محض چھ ماہ کے بعد سڑک کی حالت خستہ ہو گئی تھی جس پر مقامی لوگوں نے ذرائع ابلاغ نمائندگان کے ذریعے محکمہ کو بارہا شکایت درج کرائی تاہم کسی کے کانوں تلے جوں تک نہیں رینگی جس پر لوگوں کو محکمہ کے تئیں کافی غصہ پایا جا رہا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ کو سڑک پر دوبارہ تارکول بچھانا چاہیے تھا لیکن عرصہ دراز سے محکمہ نے سڑک کی خبر تک نہیں لی ہے جس پر لوگوں کو سخت ناراضگی ہے۔لوگوں نے کہا کہ سڑک بلکل ٹوٹ چکی ہے جس پر گاڑیوں کا چلنا بھی محال ہورہا ہے۔لوگوں نے بالا حکام سے اپیل کی ہے کہ جلد سے سڑک کی مرمت کی جائے تاکہ لوگوں کو مصیبتوں سے چھٹکارا مل سکے۔انہوں نے متنبہ کیا ہے کہ اگر سڑک کی مرمت کا کام جلد نہ شروع کیا گیا تو وہ نیشنل ہائی وے بند کریں گے جس کا ذمہ دار متعلقہ محکمہ ہو گا۔ اس ضمن میں جب متعلقہ محکمہ کے اے ائی ائی سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ فنڈس کی کمی کی وجہ سے سڑک کا کام نہ ہو سکا تاہم انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ وہ بارشوں کے کم ہونے پر سڑک کی مرمت کا کام شروع کروائیں گے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئندہ اپریل تک فنڈس دستیاب ہونے پر سڑک پر پیچ ورک کا کام کیا جائے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سے قبل تین نوٹس ٹھکیدار کو بھی ارسال کئے جا چکے ہیں جس نے سڑک پر تارکول بچھانے کا کام کیا تھا چونکہ تین سال تک متعلقہ ٹھکیدار پر سڑک کی مینٹینس کا ذمہ عائد ہوتا ہے۔