’پاکستان مردہ باد‘نہ کہنے پرمسلم افرادپرتشدد

0
0

سانبہ میں شرمناک واقعہ کی ویڈیووائرل،معاملہ درج کرنے کی ہدایت
یواین آئی

جموںجموں وکشمیر کے ضلع سانبہ میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں ترنگا بردار غنڈوں کے ایک گروہ نے ’پاکستان مردہ باد‘ نہ کہنے پر خانہ بدوش گجر بکروال طبقہ سے تعلق رکھنے والے دو افراد کو سرعام شدید تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ یہ واقعہ گذشتہ ہفتے اس وقت پیش آیا ہے جب پلوامہ خودکش حملے کے خلاف صوبہ جموں بالخصوص جموں، سانبہ ، کٹھوعہ اور ادھم پور میں پاکستان مخالف احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔ اس شرمناک واقعہ کی 37 سکینڈ طویل ویڈیو ایک نوجوان سماجی جہدکار گفتار احمد چوہدری نے ٹویٹر پر اپ لوڈ کردی ہے۔ انہوں نے لکھا ہے : ’سانبہ جموں میں غنڈوں کی شرمناک حرکت۔ آپ دیکھئے کہ قوم پرست کے لئے مشہور جموں کے گجر بکروالوں کے ساتھ یہ لوگ کیا کررہے ہیں‘۔ گفتار احمد نے یو این آئی اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) جموں ایم کے سنہا نے ملوثین کے خلاف سخت کاروائی کا یقین دلایا ہے۔ انہوں نے بتایا ’دراصل یہ واقعہ 15 فروری کو پیش آیا ہے۔ مجھے کل کسی نے یہ ویڈیو بھیجی۔ بہت سوچنے کے بعد میں نے اسے ٹویٹر پر ڈالنے کا فیصلہ لیا۔ ایسے غنڈہ گردی کے واقعات پر پردہ نہیں ڈالا جاسکتا۔ پردہ ڈالتے تو غنڈوں کی حوصلہ افزائی ہوتی‘۔ آئی جی پی جموں ایم کے سنہا نے بتایا کہ انہوں نے ایس ایس پی سانبہ کو ملوثین کے خلاف سخت کاروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے بتایا ’میں نے ایس ایس پی سانبہ کو ہدایت دی ہے کہ واقعہ کی نسبت ایف آئی آر درج کرکے ملوثین کے خلاف قانون کے تحت سخت کاروائی کی جائے‘۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کم از کم ایک درجن افراد پر مشتمل ترنگا بردار غنڈوں کا ایک گروہ سانبہ بازار میں گجر بکروال طبقہ سے تعلق رکھنے والے دو افراد کو پکڑتے ہیں اور انہیں ’پاکستان مردہ باد‘ کہنے کو بولتے ہیں۔ لیکن جب وہ یہ کہتے ہوئے آگے بڑھنے کی کوشش کرتے ہیں کہ ’ہماری گاڑی چلی جائے گی‘ تو وہ انہیں دھکے، مکے اور لاتیں مارنا شروع کردیتے ہیں۔ جان بچانے کے لئے جب وہ موقع سے فرار ہونے کی کوشش کرتے ہیں تو غنڈوں کا یہ گروہ انہیں مزید تشدد کا نشانہ بنانے کے لئے ان کے پیچھے بھاگتا ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ غنڈوں کا یہ گروہ خود ہی واقعہ کی ویڈیو بناتے ہیں۔ گروہ میں شامل ایک نوجوان جس کے ہاتھ میں ترنگا ہے، کو پرچم میں لگے ڈنڈے سے متاثرین کو مارتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ دریں اثنا نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور سابق آئی اے ایس افسر شاہ فیصل نے واقعہ پر سخت غم وغصے کا اظہار کیا ہے۔ عمر عبداللہ نے گفتار احمد کے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ’غنڈوں کا یہ رویہ شرمناک ہے۔ ویڈیو میں ان کے چہرے واضح ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا جموں وکشمیر پولیس ان کے خلاف سخت کارروائی کرے گی؟‘۔ شاہ فیصل نے اپنا سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ’یہ کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔ امید ہے کہ جموں وکشمیر پولیس غنڈوں کے خلاف سخت کاروائی کرے گی‘۔ واضح رہے کہ جموں شہر میں پلوامہ خودکش حملے کے ایک روز بعد یعنی 15 فروری کو شرپسندوں نے مسلم آبادی والے گوجر نگر اور پریم نگر میں قریب تین درجن گاڑیاں نذر آتش کردیں، دیگر کئی درجن گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچایا اور متعدد رہائشی مکانات کے شیشے چکنا چور کردیے۔ اگلے روز یعنی 16 فروری کو ترنگا بردار شرپسندوں کے ہجوم نے ایک بار پھر شہر کے مختلف علاقوں بالخصوص مسلم اکثریتی جانی پورہ میں رہائشی مکانات و گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔ صوبہ جموں کے دیگر تین اضلاع سانبہ، کٹھوعہ اور ادھم پور میں بھی اس دوران ایک مخصوص کیمونٹی سے وابستہ افراد کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا