سی ڈبلیو سی راجوری بچوں کے بہترین مستقبل کے لئے قائم کیا گیا ۔سی ڈبلیو سی پرالزامات بے بنیاد : اقبال شال

0
0

بچوں کے حقوق کے لئے عدالتی فیصلے دینے کے ساتھ ساتھ بچوں کی کونسلنگ بھی منعقد ہوتی ہے : سی ڈبلیو سی
عمرارشدملک
راجوری //گزشتہ روز پنچایت کوٹ دھڑ ہ کے پنچوں اور سرپنچوں نے ایک پریس کانفرنس کر سی ڈبلیو سی راجوری پر کچھ الزامات عائد کئے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ سی ڈبلیوسی نے رشوت کی مانگ کی اور دس ہزار روپے بھی لیے لیکن اس خبر کے شائع ہونے کے بعد راجوری کے مختلف طبقہ فکر سے وابستہ لوگوں نے بتایا کہ سی ڈبلیوسی پر جو بھی الزامات عائد کئے گے ہیں وہ بے بنیاد ہیں اور ہر ایک نے کسی نا کسی نابالغ بچے یا بچی کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ آج تک جو بھی کیس سی ڈبلیو سی نے حل کئے وہ قابلِ تعریف رہے ہیں اور اگر سی ڈبلیو سی کا مقصد پیسہ ہوتا تو پھر دیگر کیسوں سے پیسے کی مانگ کیوں نہیں کی ۔ لوگوں نے بتایا کہ پنچایت کوٹ دھڑہ کے نمائندوں کے خلاف اگر کوئی فیصلہ دیا گیا ہے، تو اس فیصلہ کے خلاف اپیل ہوسکتی ہے لیکن اگر کوئی کہہ کہ سی ڈبلیوسی نے رشوت کی مانگ کی ہے یہ غلط ہے کیونکہ اسطرح کے بیان دینا آسان ہوتا ہے لیکن ثابت کرنا بہت ہی مشکل ہوتا ہے ۔ وہیں سی ڈبلیو سی راجوری ہیڈ اقبال شال سے بات کرنے پر انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس ایک نابالغ لڑکی کا کیس آیا اور وہ لڑکی کوٹ دھڑہ پنچایت سے تعلق رکھتی تھی ۔ شکایت میں بتایا گیا کہ پنچایت کوٹ دھڑہ کے منتخب نمائندوں نے ایک پنچایتی فیصلہ میں نابالغ لڑکی کی شادی کرنے کا فیصلہ دیا ۔ شال نے بتایا کہ جب ہم نے اس کیس پر کام شروع کیا تو معلوم ہوا کہ جس نابالغ لڑکی کی شادی کی گئی ہے شادی سے کچھ دنوں قبل اس لڑکی کے ساتھ کچھ لڑکوں نے جنسی طور پر ہراساں کیا جس کے بعد پنچایت میں کیس گیا تو پنچایت نے فیصلہ دیا کہ لڑکی کی شادی اسی لڑکے سے کی جائے جس نے یہ حرکت کی ہے جبکہ لڑکی نابالغ تھی اور اس کی مرضی بھی نہیں تھی پھر بھی اس کے ساتھ زبردستی کی گی جس میں سرپنچ اور دیگر پنچایتی نمائندئے شامل ہیں ۔ شال نے بتایا کہ ہم نے شادی کے خلاف فیصلہ نہیں دیا بلکہ پنچایت کے خلاف فیصلہ دیا تھا کیونکہ پنچایت اور اسکے نمائندوں کا فرض ہے کہ عوام کے دکھ درد کو سمجھ سکے اور اس میں بچے بھی شامل ہوتے ہیں جو کہ پنچایتی نمائندوں کی ہی ذمہ داری ہے ۔ شال نے بتایا کہ ہم نے صرف اس معصوم بچی کو انصاف دینے کی ایک کوشش کی تھی جس کے بعد کوٹ دھڑہ پنچایت کے سرپنچ اور دیگر نمائندوں نے ایک پریس کانفرنس کر کے سی ڈبلیوسی پر رشوت کے الزامات عائد کئے جو کہ بے بنیاد ہے کیونکہ سی ڈبلیوسی میں ایک یا دو ممبر نہیں بلکہ ایک پوری ٹیم کام کررہی ہے تاکہ نابالغ بچوں اور بچیوں کے ساتھ انصاف ہوسکے اس لئے رشوت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا