نےاز جَےراجپُوری 9935751213 9616747576

0
0

 

رہ گئی تحرےر کرتی داستاں اپنی ہَوا
صفحہ¿ آبِ رواں پر اور کیا لِکھتی ہَوا
آکے یہ جلتے چراغوں کو کبھی کر جائے گُل
اور کبھی آکر کِھلائے غنچہ و گُل بھی ہَوا
پَھڑ پَھڑاتی خواہشِ پرواز بال و پَر میں ہے
ہو گئی ہے اِن دِنوں دُشمن پرندوں کی ہَوا
گاو¿ں چھوڑو گے تو یہ احساس بھی ہو جائے گا
سانس لینے کو بھی شہروں میں نہیں مِلتی ہَوا
کیا کِسی نے رکھ دِیا دہلیز پر روشن دِیا
تےز اِتنی تےز پہلے تو نہ چلتی تھی ہَوا
کیا صدائے برگِ زرد و خُشک سُنتی ہی نہیں
شاخساروں کی طرف کیوں رُخ نہیں کرتی ہَوا
پہلے تو خوابِ گُلِ خوش رنگ دِکھلائے بہت
اور پِھر شاخِ شجر سے دےر تک اُلجھی ہَوا
اے نےاز اِن چِمنیوں کے شہر میں ڈُھوڑیں کہاں
رقص کرتی کھےت کھلیانوں میں ساون کی ہَوا

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا