’اہل خانہ غیر محفوظ، اکیلے نہیں چھوڑسکتے‘

0
0

دربار مو ملازمین کا ڈیوٹیوں سے بائیکاٹ کا اعلان
کے این ایس

سرینگرجموں میں دربار موملازمین پر ہورہے مسلسل حملوں کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے نتیجے میں ملازمین نے سوموار سے ڈیوٹیوں کا مکمل بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس موقعے پر انہوں نے جموں سے تعلق رکھنے والے ملازمین کو تعاون دینے کی اپیل کی ہے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق لیت پورہ حملے کے بعد جموں میں فرقہ پرست عناصر اور بلوائیوں کی طرف سے کشمیری مسلمانوں پر پے در پے حملوں اورمال و جائیداد کی توڑ پھوڑ کے بعد دربار مو ملازمین نے فیصلہ لیا ہے کہ وہ سوموار سے اپنی ڈیوٹیوں پر جانے سے مکمل طور پر بائیکاٹ کریں گے۔فیڈریشن کے صدر اُویس وانی نے کشمیرنیوز سروس کو بتایا کہ گزشتہ دنوں سے کشمیری مسلمانوں کے رہائشی کوارٹروں پر مسلسل جان لیوا حملے ہورہے ہیں جس کے نتیجے میں حالات نے انتہائی گھمبیر رخ اختیار کیا ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فیڈریشن نے فیصلہ لیا ہے کہ وہ سوموار سے ڈیوٹیوں کا مکمل طور پر بائیکاٹ کریں گے۔ وانی کا کہنا تھا کہ ہم نے ملازمین کو ہدایت کی ہے کہ وہ سوموار سے ڈیوٹیوں کا مکمل بائیکاٹ کرتے ہوئے اپنے کوارٹروں کے اندر ہی رہیں۔انہوںنے بتایا کہ حالات اس قدر خراب ہے کہ ہم اپنی ماﺅں، بہنوں اور بیٹیوں کو اکیلے نہیں چھوڑ سکتے۔ کچھ بھی ہوسکتا ہے، یہاں تحفظ کی کوئی گارنٹی نہیں ہے۔انہوں نے گورنر ستیہ پال ملک سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ دربار مو ملازمین کے اہلخانہ کی حفاظت کے لیے ٹھوس اقدامات اُٹھائیں۔وانی نے بتایا کہ گزشتہ کئی دنوں سے ہم کمروں میں محصور ہے جس کے نتیجے میں ہمارے پاس کھانے پینے کی چیزیں بھی ختم ہورہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ غذائی اجناس کی عدم موجودگی میں ہم اپنے اہلخانہ کو روٹی بھی نہیں دے سکتے کیوں کہ گھروں کے اندر اسٹاک مکمل طور پر ختم ہوچکا ہے۔انہوں نے صوبائی کمشنر جموں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ محصور ملازمین کے اہلخانہ تک ضروری غذائی اجاس کی فراہمی کو ممکن بنائے۔ فیڈریشن کے صدر اویس وانی نے جموی ملازمین سے تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ماحول کو ٹھنڈا کرنے میں اپنا رول ادا کریں۔ اس موقعے پر انہوں نے کشمیر سے تعلق رکھنے والی ملازمین برادری سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سوموار کو مشترکہ کارڈی نیشن کمیٹی کی طرف سے احتجاجی پروگرام میں بھر پورشرکت کرتے ہوئے ملازمین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا