تین دن سے بھوکے پیاسے رہے،آنکھوں کے سامنے ہماری گاڑیاں جلائی گئیں
آر۔جے بشیر/مرتضیٰ اکثر
جموںبٹھنڈی میں پناہ لئے قریب پانچ ہزارکشمیری درماندہ مسافروں نے اپنی آپ بیتی سناتے ہوئے انکشاف کیاکہ حکومت اور انتظامیہ کی غفلت کے باعث ان کاسب کچھ لُٹتارہا، گاڑیاں پولیس کی نظروں کے سامنے جلائی گئیں لیکن بلوائیوں کیخلاف کوئی کارروائی عمل میں نہ لائی گئی، مختلف مقامات پرہوٹلوں میں وہ تین دِنوں تک درماندہ رہے، کھانے پینے کوکچھ نہ تھا،بچوں ،خواتین وبزرگوں سمیت سینکڑوں کنبے پھنسے رہے، تاہم تین دِن کے بعد انہیں ایس ایس پی جموں ،بٹھنڈی کے کچھ صاحبِ توفیق حضرات نے آپسی تال میل کے بعد بٹھنڈی پہنچایاجہاں ان کے قیام وطعام پرانتظام کیاگیاہے اور یہاں پہنچ کراب یہ خود کومحفوظ تصورکرتے ہیں، عدم تحفظ کااحساس یہاں پہنچ کرختم ہواہے تاہم گورنرانتظامیہ نے جس قدر غفلت برتی وہ انتہائی شرمناک ہے، درماندہ مسافروں نے اپنے اپنے علاقہ کے سیاستدانوں کی سردمہری وخاموشی پربھی شدیدغم وغصے کااِظہارکرتے ہوئے کہاکہ سب کے سب جیسے کسی بل میں چھپ گئے ہوں، فون کرنے پربھی کوئی جواب دینے کو راضی نہیں ، درماندہ مسافروں نے گورنرستیہ پال ملک سے استدعاکی ہے کہ وہ کسی طرح انہیں اپنے گھرواپس بھیجنے کاانتظام کریں۔تین دن تک بے یارومددگاروفاقہ کشی کاشکار سرکاری کوارٹروںوہوٹلوںمیںدرماندہ مسافروںکوبٹھنڈی پہنچ کراحساس ہواہم زندہ ہیں۔درماندہ مسافروں نے اپنی رودادسناتے ہوئے لازوال کو بتایاکہ شرپسندعناصرنے شہرمیںچن چن کر کشمیریوںکونشانہ بنایا، ان کی گاڑیاںجلادیں، ننھے بچے فاقہ کشی کاشکاررہے، بلوائیوںکی منتیںسماجتیںکی گئیں لیکن ا±نہوںنے کسی بھی درماندہ مسافرکومحفوظ مقام تک پہنچنے کی اجازت نہ دی،معصوم بچوں جو بھوکے پیاسے تھے ،ان پربھی ترس نہ کھایا،تاہم درماندہ مسافروںنے جموں پولیس کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ ایس ایس پی جموںکی مداخلت ومدد کے بعد وہ پولیس بسوںمیںبٹھنڈی پہنچائے گئے جہاںمقامی لوگوں نے ان کے قیام وطعام کابخوبی انتظام کیاہواہے۔وادی کے مختلف علاقوں سے یہاں درماندہ مسافروں نے بتایاکہ وہ تین دِن تک جن حالات سے گذرے انہیںزندہ رہنے کی کوئی ا±میدباقی نہ تھی۔بٹھنڈی کے مقیم لوگوں اور منتظمین کا شکریا آدا کرتے ہوئے ان درمندہ مسافروں نے تمام اراکین کا شکریا آدا کیا ۔ادھر منتظمین سے جب نمائدہ لازوال نے بات کی تو انہوں نے کہا کے ہم نے انسانیت کا فرض نبایا ہے اور ہم نے رب کی رضا کے لئے اس کام کو انجام دیا ہے ،کیوں کے انسانیت کا فرض ہے کے دوسرے درمندہ انسان کی جس حد تک مدد ہو سکے کرنی چائے منتظمین میں محمد اسلم ،خورشید چوہدری،چوہدری شبیر کوہلی،محمد سلیم ،آیڈوکیٹ اسمان سلاریہ،مولانا زاکر حسین ،جاوید قاضی ،محمد صادق ملک ،حاجی شاہ محمد،شانا ملک،انسانیت فلاع کمیٹی بٹھنڈی سنجواں نواباد نروال ڈونگیاں جموں کے لوگ شامل تھے ،جنہوں نے درمندہ مسافروں کو کھانے پینے طبی سہولیات اور اپنی اپنی منزل تک پہنچنے تک مدد فراہم کی ۔یہاں سے کچھ مسافر بسوں کو کشمیر کی جانب روانہ کیا گیا اور باقی مسافروں کے لیے بھی تمام ضروری اقدامات آٹھائے جارہے ہیں۔