بھیگوکرخون میں وردی کہانی دے گئے اپنی

0
0

اسامہ عاقل حافظ عصمت اللہ

آج پھر گھرکسی بہو کا اجڑگیاکسی ماں کا لاڈلا اس سے بچھڑ گیا جس باپ کا تھا بوڑھا پے کا سہارا اس باپ کا آج چین وسکون اڑگیا سوال صرف ہندوستان کے لعل کو کھونے کا نھیں ہے، سوال ان بیٹیوں کا بھی ہے جس نے اپنا باپ کھویا ہے، سوال ان بہنوں کاہے جس نے اپنا بھائی کھویا ہے، سوال ان ماو¿ں کا ہے جس نے اپنا جوان بیٹے کھوئے، سوال ان بیویوں کا ہے جس نے اپنا شوہر کھویا – پلوامہ حملہ سب کے آنکھوں میں آنسو دے گئے، پلوامہ حملہ پورے ملک کو گہرا زخم دے گیا – کشمیر کے ضلع پلوامہ میں 14 فروری جمعرات کو ہوئے دہشت گردانہ حملے سے پوراملک ڈوبا ہوا اور سخت صدمے میں ہے، تقریباً 49 سی آر پی ایف جوانوں کو ان کی بس میں دھماکہ کرکے پوری سے اڑا دیا گیا – جس پر دشمن فخر کر رہا ہے لیکن یہ بہادری کی بات نہیں ہے بلکہ یہ بزدلانہ حرکت ہے – اس میں جس کا بھی ہاتھ ہو اس کو بخشا نھیں جانا چاہیے، کشمیر میں دہشت گردانہ حملے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے یہ ایسا بزدلانہ حملہ ہے جس کے ذمہ داروں کو کسی بھی طرح سے معاف نھیں کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی ایسے لوگوں کو معاف کیا جانا چاہیے، یہ کام جس کسی کا بھی ہو اس نے حیوانیت کی تمام حدیں پار کر دی ھیں – یہ عمل چاہے پاکستان کے اشارہ پر کیا گیا ہو، یاپھر کشمیر کے جنگجوو¿ں نے کیا ہو نہ صرف قابل نفرت ہے بلکہ حملہ کرنے والوں کو بھی اللہ معاف نھیں کرے گا اس حملے میں جس طرح ہمارے 49 فوجی شہید ہوئے ان کا غم ھمیں ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں محسوس کیا جارہا ہے – ہر کوئی اس گھناو¿نی حرکت سے یہ کہنے پر مجبور ہے کہ ان شیطانوں کو معصوم جانیں لیکر کیا ملا – گھروں سے سینکڑوں میل دور کشمیر کی ٹھٹھر تی وادیوں میں ملک کی سالمیت کے لئے اپنی جانوں کی قربانی دینے والے ان فوجیوں نے ثابت کردیا کہ ان کی جان سے زیادہ اہمیت ملک کی بقا ہے، ان فوجیوں کے گھر والوں کو اب زند گی بھر انتظار رہے گا کہ وہ گھر اور اپنے چہیتوں سے گلے ملیں، جن فوجیوں کا نشانہ بنایا گیا ہے وہ اپنی چھٹیاں گزارکر ڈیوٹی پر واپس آ رہے تھے – ابھی ان کے دلوں میں ان کے گھر والوں کی یاد تازہ ہی تھی لیکن وہ ان کی یادیں لیکر اپنے چہیتوں کو داغ مفارقت دے گئے، اس وقت ان کے والدین، ان کے بچوں اور رشتے داروں کے دلوں پر کیا گزری ہوگی، کیا ان شیطانوں کو اس کا احساس ہے جس نے اس پورے پروگرام کو انجام تک پہنچایا، نفرت انگیز بزدلانہ حرکت کرنے والوں کو سزا ملنی چاہیے – مگر ہمارے ملک کے وزیر اعظم مودی جی ریلی میں مگن ہے، آخر کب تک بے گناہوں کے خون سے ہولی کھیلنے والے کب تک کھلے آسمان کے نیچے آزاد گھومتے رھیں گے – کب تک ماو¿ں کے دودھ، بیویوں کے سندور، بیٹیوں کی کلکا ریاں اور بہنوں کی راکھیاں سونی ہوتی رھیں گی،جواب دو… مودی صاحب تو صرف بھونکنا جانتے – عمران بھائی نے کیا خوب کہا ہے کہ….؛ سرحدوں پر دہشت گردوں کاقبضہ ہے ملک پہ جھوٹے ہمدردوں کا قبضہ ہےاک کے بدلے دس سر کی امید نہ رکھو دلی تجھ پر نامردوں کا قبضہ ہے بی جے پی کے لیڈر نیپال سنگھ نے کہا ” سینا کے جوان مرنے کے لئے ھی ہوتے ہیں، وہ نہیں مڑیںنگے تو کیا ہم اور ہمارا بھاچپا کاج کرتا مرے گا، سینا کو مرنے کے لئے ہی پیسے ملتے ہیں” اگر یہی بات کوئی مسلم لیڈر بولتے تو اب تک پھانسی لگ چکے ہوتے – جس طرح سے کشمیر میں حملہ ہوئے ھیں وہ بے حد دردناک ہے اور افسردہ کرنے والی ھیں، ایسے میں صبرتحمل کادامن تھامے رکھنا ہوگا، اور ساتھ ہی یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ ایک اچھی اور بہتر حکمت عملی اپنا کر حالات کاکیسے مقابلہ کرے- ضروری بات یہ ہے کہ زخمی جوانوں مہلوکین کے غم زدہ لواحقین کو کسی بھی حال میں ڈھارس اور ہمت دلانا ہے – جن کے چھوٹے چھوٹے بچے باپ کے سائے سے ہمیشہ کے لئے محروم ہو گئے – ان کو حق ملے، بے قصور کو سزا نہ دے کر اصل قصوروار وں کو سزا ملے اور متاثرین کو مکمل انصاف ملے – اس وقت پورا ملک شہید فوجیوں کی یاد میں آنسو بہا رہا ہے اورسخت صدمے میں ہے – وزیراعظم مودی اور ان کی حکومت کہہ رہی تھی کہ ان کی حکومت میں کوئی بڑا دہشت گردانہ حملہ نھیں ہوا- اب کیا ہوا مودی جی، اس واردات سے ثابت ہوگیا کہ مودی حکومت کی نہ صرف کشمیر پالیسی بلکہ انٹیلی جینس بھی ناکام ہو گئی – دہشت گردوں نے اتنی حولناک واردات کامنصوبہ بنایا اور ہماری انٹیلی جینس کو اس کی بھنک تک نھیں لگی، دہشت گردی کسی بھی مذہب یاکسی بھی نظریہ کے لئے ہرگز قابل برداشت نہیں ہے- مودی سرکار صرف چھپن انچ کا سینہ نہ بتائیں وہ اس سے باہر نکل کر فوجیوں کی حفاظت کے لئیے اقدام اٹھائیں تاکہ ہماری سرحدوں کی حفاظت کرنے والے فوجی محفوظ رہیں اور ان کے اہل خانہ بھی خوش رہیں، ہمارے وہ نوجوان جو ملک کی حفاظت میں اپنی جان قربان کر گئے وہ اب ھمارے درمیان نھیں، اور وہ اپنے اہل وعیال سے ہمیشہ کے لئے رخصت ہوگئے لیکن ان کی قربانی ہمیشہ یاد کی جائے گی جوکبھی رائیگا نھیں جائے گی – شہید جوانوں کی جواں مردی کو سلام- بھیگوکرخون میں وردی کہانی دے گئے اپنی محبت ملک کی سچی نشانی دے گئے اپنی مناتے رہ گئے ویلنٹائن ڈے یہاں پر سبھی وہاں کشمیر میں سینک جوانی دے گئے اپنی

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا