صورتحال بگاڑنے والوں کیخلاف کڑی کارروائی کیجئے:ستیہ پال ملک

0
0

سیاسی جماعتوں کو چاہیئے کہ کسی بھی خراب صورتحال کی خبر پولیس کو دیں؛جموں میں حالات قابومیں ہیں:گورنر
لازوال ڈیسک

جموں؍؍گورنر ستیہ پال ملک نے آج یہاں راج بھون میں ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ کے دوران جمعرات کو لیتہ پورہ پلوامہ میں سی آر پی ایف کی کانوائی پر ہوئے حملے کے بعد ریاست میں پیدا ہوئی امن و قانون کی صورتحال کا جائزہ لیا۔میٹنگ میں گورنر کے مشیروں وجے کمار، خورشید احمد گنائی ،کے کے شرما اور کے سکندن کے علاوہ چیف سیکرٹری بی و ی آر سبھرامنیم ، پولیس سربراہ دلباغ سنگھ ، گورنر کے پرنسپل سیکرٹری امنگ نرولہ اور پرنسپل سیکرٹری داخلہ شالین کابرا بھی موجود تھے۔گورنر نے پولیس کو ہدایت دی کہ وہ امن و قانون کی صورتحال بگاڑنے ، افواہیں پھیلانے اور لوٹ مار کی وارداتوں میں ملوث افراد کے خلاف کڑی کارروائی کریں۔گورنر نے ملک کی مختلف یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم جموں وکشمیر کے طالب علموں کے حالات کا بھی جائزہ لیا۔انہیں بتایا گیا کہ اہم مقا مات پر لیزان آفیسر تعینات کئے گئے ہیں جو مقامی پولیس اور یونیورسٹی حکام کے ساتھ قریبی تال میل بنائے ہوئے ہیں تاکہ ہمارے طالب علموں کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔بابا فرید انسٹی چیوٹ آ ف ٹیکنالوجی دھیر ادون ، مہا ریشی مارکنڈ یونیورسٹی امبھالا اور چٹکارا یونیورسٹی ہماچل پردیش میں پیش آئے واقعات کا بھی جائزہ لیا گیا۔گورنر نے لیزان افسروں کو ہدایت دی کہ وہ ریاست کے طالب علموں کے ساتھ رابطے میں رہیں۔گورنر کو بتایا گیا کہ صوبائی کمشنر جموں نے کل جموں میں ایک پیس میٹنگ طلب کی ۔ میٹنگ کے دوران تمام جماعتوں نے جموں میں پیش آئے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے امن کے قیام میں مکمل تعاون کا یقین دلایا۔گورنرنے ڈویژنل کمشنر جموں کو آج بھی یہ میٹنگ طلب کرنے کی ہدایت دی۔گورنر نے ریاست کی تمام سیاسی جماعتوں اور سیاسی لیڈروں سے کہا کہ وہ لوگوں سے اپیل کریں کہ وہ ریاست میں امن کو برقرار رکھیں۔انہوں نے افواہوں پر کان نہ دھرنے پر بھی زور دیا۔انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو چاہیئے کہ کسی بھی خراب صورتحال کی خبر پولیس کو دیں۔گورنر نے کہا کہ جموں شہر میں حالات قابو میں ہیں ۔گورنر نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ امن اور رواداری کو برقرار رکھتے ہوئے ذاتی مفاد رکھنے والے عناصر کے ارادوں کو ناکام بنائیں۔انہوں نے کہا کہ ریاست کے لوگوں نے ہمیشہ امن اور رواداری کو برقرار رکھا ہے ۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا