کانگریس ہر محاذ پر بی جے پی کو شکست دینے میں کامیاب رہی:راہول گاندھی

0
0

پارلیمنٹ میںغلام نبی آزاد اورکھڑگے ودیگر کانگریس لیڈروں کی کارکردگی کی تعریف کی
یواین آئی

نئی دہلیکانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران ان کی پارٹی کو پارلیمنٹ میں جن مشکل حالات سے گزرنا پڑا، ایسی پیچیدہ صورت حال شاید ہی کبھی پیدا ہوئی ہوگی۔مسٹر گاندھی نے بدھ کو کانگریس پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کے اتنے کم رکن جیت کر لوک سبھا میں پہنچے تھے تو لگتا تھا کہ 280 ارکان پر مشتمل حکمراں فریق کے سامنے وہ اپنی بات نہیں رکھ پائیں گے۔انہوں نے لوک سبھا میں پارٹی کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے، راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد اور ڈپٹی لیڈر آنند شرما کو مبارکباد دی اور کہا کہ ان کی قیادت میں کانگریس پارلیمنٹ میں اپنا موقف رکھنے میں کامیاب رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے جس طرح سے آئین اور کانگریس کے نظریات پر شروع سے حملہ کرنا شروع کیا تھا ، کانگریس کے ممبروں نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پارلیمانٹ کے وقار کا خیال رکھتے ہوئے مخالفت کا بخوبی سامنا کیا ہے۔کانگریس صدر نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران حکومت نے اداروں کو نقصان پہنچانے کا غیر آئینی کام کیا۔اور اسی کا نتیجہ ہے کہ سپریم کورٹ کے چار ججوں کو روایت کو توڑکر سامنے آنا پڑا۔ حکومت کی جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش اب تھمی نہیں ہے اور یہ پورا ملک دیکھ رہا ہے کہ رافیل گھپلہ پر کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (کیگ) کی رپورٹ کا کیا ہوا۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ کانگریس ہر محاذ پر بی جے پی کو شکست دینے میں کامیاب رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس پورے ملک کو یہ سمجھانے میں کامیاب رہی ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ انتخابات سے پہلے جو دعوے کئے تھے ان میں سے کسی کو مو¿ثر طریقے سے زمین پر اتارنے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس محض ایک سیاسی پارٹی نہیں ہے بلکہ یہ ایک تنظیم ہے جو ہندوستان کے ‘ آئیڈیا’ کا تحفظ کرتی رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں تنظیم کو اس پر ہورہے حملوں سے محفوظ رکھنا ہے اور اس کو بچائے رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔کانگریس صدر نے کہا کہ آج کے حالات بدلے ہوئے ہیں اور تنظیم کو بچانے کی ان کی لڑائی رنگ لا رہی ہے۔ کانگریس کے لیڈروں نے اس جنگ کو بخوبی لڑا ہے اور اب 2019 کے عام انتخابات میں یہی جدوجہد ہماری طاقت بن رہی ہے اور پارٹی اسی سے حوصلہ پا کر لوک سبھا کا الیکشن لڑنے جارہی ہے۔کانگریس لیڈروں نے پارلیمنٹ میں جو کام کیا ہے اور تنظیم کو بچانے کی جو جنگ لڑی ہے اس سے ہم سب کا حوصلہ بلند ہوا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا