جھارکھنڈ میں جلد ہی اردو اکیڈمی کا قیام عمل میں آئے گا: ڈاکٹر شیخ عقیل احمد

0
0

قومی اردو کونسل کے وفد کی جھارکھنڈ کے چیف سکریٹری سے ملاقات
ےو اےن اےن
نئی دہلی ´//ریاست جھارکھنڈ میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دیا گیا ہے لیکن یہاں اردو کی صورت حال بہتر نہیں ہے اور نا ہی یہاں اردو اکیڈمی قائم کی گئی ہے۔ ہم نے اِس سلسلے میں کونسل کے وائس چیئرمین کے ساتھ جھارکھنڈ کے چیف سکریٹری جناب سدھیر چودھری اور ریاست کے متعلقہ محکموں کے سکریٹریوں سے ملاقات کی ہے جس میں انھوں نے یقین دلایا ہے کہ ریاست میں جلد ہی اردو اکیڈمی قائم کی جائے گی۔ یہ باتیں قومی اردو کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے جھارکھنڈ کے اپنے حالیہ دورے کے تناظر میں کہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ قومی اردو کونسل ساری دنیا میں اردو کے فروغ کا سب سے بڑا ادارہ ہے اور ہمارا مقصد پورے ہندوستان میں اردو کا فروغ ہے۔ ہم نے جھارکھنڈ کی ریاستی حکومت سے ریاست میں اردو کے مسائل پر تفصیلی گفتگو کی اور ان سے اردو اکیڈمی کے قیام، مدارس کے ملازمین کی تنخواہوں کی وقت پر ادائیگی، سرکاری وغیر سرکاری اسکولو ںمیں اردو کی تعلیم، اردو اساتذہ کی بحالی، ابتدائی و ثانوی سطح پر اسکولوں میں اردو کتابوں کی فراہمی، عالم و فاضل امتحانات کو یونیورسٹی کے ذریعے منعقد کرائے جانے، بلاک اور ضلع سطح پر اردو ٹائپسٹ اور اردو مترجمین کی بحالی جیسے مسائل پر تبادلہ¿ خیال کیا۔ یہ ملاقات بہت خوشگوار رہی اور چیف سکریٹری صاحب نے ہماری باتیں توجہ سے سنیں اور ان پر عمل آوری کے لیے متعلقہ افسران کو احکام بھی جاری کردےے۔ کونسل کے اس وفد میں کونسل کے وائس چیئرمین ڈاکٹر شاہد اختر، ڈائرکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد، ریسرچ آفیسرز ڈاکٹر کلیم اللہ و انتخاب عالم شامل تھے۔ ڈاکٹر عقیل احمد نے کہا کہ ہمارے وائس چیئرمین ڈاکٹر شاہد اختر جھارکھنڈ سے ہی ہیں اور وہ اپنی ریاست میں اردو کو پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے ہم سب کوشش کررہے ہیں۔ کونسل کی اسکیموں کو اردو اکادمی کے تعاون سے ہم موثر ڈھنگ سے ریاست میں نافذ کرسکتے ہیں۔ ہم نے جھارکھنڈ کی مختلف اردو تنظیموں و اداروں کے سربراہان سے بھی ملاقات کی اور ان سے اردو زبان کے موجودہ حالات پر گفت و شنید کی۔ رانچی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر آر کے پانڈے، رجسٹرار ڈاکٹر امرکمار چودھری، سابق وائس چانسلر ڈاکٹر اے اے خان، سابق صدر شعبہ اردو پروفیسر ابوذر عثمانی وغیرہ نے بھی کونسل کے اس قدم کی ستائش کی اور ہر ممکن تعاون دینے کی یقین دہانی کرائی۔ رانچی یونیورسٹی کے آریہ بھٹ آڈیٹوریم میں بھی سیکڑوں کی تعداد میں اردو نوازوں نے کونسل کے ذریعے منعقدہ مذاکرے میں اپنی موجودگی درج کرائی اور اردو دوستی کا ثبوت دیا۔ سبھی نے بنیادی سطح پر فروغِ اردو کی اس کوشش کے لیے کونسل کی تعریف کی۔ واضح ہو کہ کونسل کی جانب سے پورے ملک میں لوگوں کو اردو زبان کی جانب راغب کرنے کے لیے پروگرام کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں گوا اور جھارکھنڈ میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اب اسی ماہ میں آسام اور منی پور میں پروگرام کا اہتمام کیا جارہا ہے تاکہ اردو کو گھر گھر پہنچایا جاسکے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا