آج اور کل مکمل ہڑتال کی جائے

0
0

35Aکے ساتھ چھیڑ چھاڑ ناقابل برداشت: جے آر ایل

کے این ایس

سرینگر؍؍ مشترکہ مزاحمتی قیادت نے ریاست جموں وکشمیر کے مستقل اور پشتینی باشندگی سے متعلق قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کئے جانے کے پیش نظر آج اور کل مکمل ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ قیادت کا کہنا تھا کہ درحقیقت یہاں مستقل باشندگی کے قانون کو ختم کرنے کی شرارت آمیز کوشش کے پیچھے ریاست جموں کشمیر میں غیر ریاستی باشندوں کو بسا کرکے یہاں کے آبادی کے تناسب کوبگاڑنے کا مقصد کار فرما ہے تاکہ اس تنازع کی ہیئت و حیثیت کو تبدیل کیا جاسکے۔کشمیر نیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق مشترکہ مزاحمتی قیادت بشمول سید علی شاہ گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے ر یاست جموں کشمیر کے مستقل اور پشتینی باشندگی قانون سے متعلق ہندوستان کی سپریم کورٹ میں شنوائی کے پیش نظر 13 اور 14 فروری کو مکمل ہڑتال کی اپیل کی ہے۔انہوں نے کہا درحقیقت یہاں مستقل باشندگی کے قانون کو ختم کرنے کی شرارت آمیز کوشش کے پیچھے ریاست جموں کشمیر میں غیر ریاستی باشندوں کو بسا کرکے یہاں کے آبادی کے تناسب کوبگاڑنے کا مقصد کار فرما ہے تاکہ اس تنازع کی ہیئت و حیثیت کو تبدیل کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ اس قانون میں کسی قسم کی چھیڑ چھاڑکس بھی صورت میں برداشت نہیں کی جائیگی کیونکہ یہ قانون ہم سب کیلئے بحثیت قوم کے بقاء کی بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔قائدین نے کہا ہے کہ یہ قانون ریاست جموں کشمیر کی متنازعہ حیثیت کیساتھ براہ راست وابستہ ہے کیونکہ ریاست کا اپنے سیاسی مستقبل کے تعین کے حوالے سے پیدائشی حق یعنیــ حق خود ارادیت کا استعمال ابھی باقی ہے اور اقوام متحدہ نے ریاست کے عوام کو بحثیت قوم کے اپنا مستقبل طے کرنے کیلئے اس حق کی گارنٹی دی ہے۔قائدین نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے عوام نے گذشتہ سال بھی یک زبان ہو کر نئی دہلی کو یہ واضح پیغام بھیجا ہے کہ وہ ان کیخلاف رچائی جارہی ان سازشوں کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دینگے اور وہ آج بھی اپنے اس موقف پر چٹان کی طرح قائم ہیں۔یہاں پائی جانے والی موجودہ صورتحال جس میں ریاست کے عوام کا وجود ہی خطر ہ سے دوچار ہے پر اظہار خیال کرتے ہوئے قائدین نے کہا کہ گذشتہ70 برسوں خاص کر گذشتہ 30 برسوں سے جموں کشمیر کے عوام ان پر اُس وقت کی ہند نواز کشمیری قیادت کی طرف سے ٹھونسے گئے ہندوستان کے ساتھ مشروط الحاق کا خمیازہ بھگت رہے ہیں اور اس کے بعد مختلف مواقع پر کشمیر کی تمام ہند نواز جماعتوں نے مشروط الحاق کو نئی دہلی کی منشاء کے مطابق بنانے میں بحثیت آلہ کار ان کا ساتھ دیا اور محض اقتدار کیلئے الحاق کی شرطوں کو کھوکھلا کرنے کے جرم میں شامل رہیں۔ اب صورتحال یہ ہے کہ ہمارا وجود ہی خطرے میں پڑگیا ہے اور ہم سب کو اس کے بچائو کے لئے سڑکوں پر آکر کسی بھی قربانی کیلئے تیار رہنا ہوگا۔ آج اور کل مکمل ہڑتال کی اپیل کرتے ہوئے قائدین کہا ہے کہ گذشتہ 70 برس سے جاری جارحیت کے خلاف غیور کشمیری عوام نے جس طرح مزاحمت کی اس بار بھی موجودہ جارحیت کی بھرپور مزاحمت کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام اور قیادت اپنی شناخت اورکسی حتمی حل تک اس ریاست کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے کی کوششوں کی بھر پور مزاحمت کرینگے اور اس کیلئے اپنی جان دینے اور عوامی سطح پر ایک بھر پور سیاسی تحریک چلانے کیلئے تیار ہے۔انہوں نے کہا ہم اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ محکوم کشمیری قوم جو مشکلات سے گذرہی ہے ہڑتالوںکی وجہ سے ان مشکلات میں مزید اضافہ ہوتا ہے تاہم اپنی شناخت اور تنازعہ کشمیر کی حیثیت وہیئت کو زک پہنچانی جیسی سازشوں کو ناکام کرنے کیلئے اس طرح کا احتجاج لازمی بن جاتا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا