درماندہ مسافروں پر حملہ کرنے والے طلباء کا احتجاج

0
0

 

پاکستان مخالف نعرے بازی کی؛کہاپر امن جموں میں ایسا برداشت نہیں کیا جائے گا
یواین آئی

جموں؍؍جموں کی گرمائی راجدھانی جموں میں منگل کے روز سینکڑوں طلباء جن میں زیادہ تعداد اے بی وی پی، بجرنگ دل اور وی ایچ پی سے وابستہ کارکنوں کی تھی، نے زور دار احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے ان لوگوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا جنہوں نے بقول ان کے گذ شتہ روز پاکستان کے حق میں نعرے بازی کی۔ یو این آئی کو موصولہ اطلاعات کے مطابق جموں میں منگل کی صبح گاندھی میموریل سائنس کالج کے طلباء اور مختلف کٹر ہندو تنظیموں کے کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور ایک ریلی نکال کر کنال روڑ کو بند کیا۔ انہوں نے اپنے ہاتھوں میں ترنگے اٹھا رکھے تھے۔ احتجاجیوں کو یہ نعرے لگاتے ہوئے سنا گیا: ‘بھارت ماتا کی جے، وندے ماترم، دیش کے غداروں کو گولی مارو۔۔۔۔۔۔۔کو، پاکستان مردہ باد’۔ مظاہرین نے نعرہ بازی کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ان لوگوں جنہوں نے بقول ان کے گذشتہ روز پاکستان کے حق میں نعرہ بازی کی اور ان پولیس اہلکاروں جنہوں نے ‘بھارت ماتا کی جے’ کے نعرے لگانے والوں پر لاٹھی چارج کیا، کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے۔ مظاہرہ کرنے والے طلباء نے کلاسوں کا بائیکاٹ کرکے انتظامیہ اور پولیس کو چوبیس گھنٹوں کا الٹی میٹم دیا ہے بصورت دیگر ایجی ٹیشن سنگین کرنے کی دھمکی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پر امن جموں میں ایسا برداشت نہیں کیا جائے گا۔ مظاہرین نے کہا کہ اگر انتظامیہ ان لوگوں کو جنہیں قومی نوعیت کے نعرے ہضم نہیں ہوتے ہیں اور جو قوم پرستوں کو زد کوب کرتے ہیں، کے خلاف کارروائی عمل میں لانے میں ناکام ہوئی تو طلباء ایجی ٹیشن کو مزید سنگین بنانے پر مجبور ہوں گے۔ مظاہرین نے ہوسٹل میں قیام پذیر ان مسلم طلباء کے خلاف بھی کارروائی کرنے اور انہیں معطل کرنے کا بھی مطالبہ کیا جنہوں نے بقول ان کے گذشتہ روز درماندہ مسافروں کا ساتھ دے کر پاکستان کے حق میں نعرے لگائے۔ احتجاج میں شامل ایک نوجوان جس نے اپنے آپ کو طالب علم بتایا نے کہا ‘ایک طالب علم نے کہا ‘ہم احتجاج ان لوگوں کے خلاف کررہے ہیں جنہوں نے کل یہاں سائنس کالج پر پتھرائو کیا اور ان جموں وکشمیر پولیس اہلکاروں کے خلاف جنہوں نے کالج طلباء پر لاٹھی چارج کیا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ لاٹھی چارج کرنے والے جے کے پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کیا جائے، اور ان لوگوں کو گرفتار کیا جائے جنہوں نے پاکستان کے حق میں نعرے بازی کی’۔ اس کا مزید کہنا تھا ‘سائنس کالج کے اندر جو مدرسہ بنا ہے، اس کو جے سی بی کے ذریعے جلد از جلد منہدم کیا جائے، ہم اس کو منہدم کئے جانے تک احتجاج جاری رکھیں گے’۔ واضح رہے کہ کنال روڑ پر واقع سائنس کالج میں زیر تعلیم طلباء کے ایک گروپ نے پیر کے روز انتظامیہ کے خلاف احتجاج کررہے درماندہ کشمیری مسافروں پر حملہ کردیا جس کے بعد طرفین کے مابین جھڑپیں بھڑک اٹھیں۔ جموں وکشمیر پولیس کے اہلکاروں نے صورتحال کو مزید بگڑنے سے روکنے کے لئے لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں متعدد درماندہ کشمیری مسافر اور حملہ آور طلباء زخمی ہوئے تھے۔ حملہ آور طلباء کے اس گروپ کا الزام تھا کہ کشمیری درماندہ مسافروں نے بھارت مخالف نعرے بازی کی، اس کے برعکس کشمیری مسافروں کا کہنا تھا کہ ان کی جانب سے کوئی اشتعال انگیز نعرے نہیں لگائے گئے۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا