’مذہب کے نام پر زہر کا بیچ بونے کا کام ‘

0
0

 

کشمیر کی مرکزیت والی سیاسی جماعتیں لوگوں کو الگ صوبے مانگنے پر اکسارہی ہیں: جتیندر سنگھ
یواین آئی

کٹرہ (ریاسی)؍؍وزیر اعظم دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے الزام لگایا کہ وادی کشمیر کی مرکزیت والی سیاسی جماعتیں مذہب کے نام پر زہر کا بیچ بونے کا کام کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جماعتیں جموں کے کچھ حصوں میں لوگوں الگ صوبے مانگنے پر اکسارہی ہیں۔ جتیندر سنگھ پیر کے روز یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ گفتگو کررہے تھے۔ پیرپنچال اور وادی چناب کے لئے الگ صوبے کی مانگیں سامنے آنے پر ان کا کہنا تھا ’بی جے پی لداخ کو صوبے کا درجہ دینے کا مطالبہ گذشتہ کئی برسوں سے کررہی تھی۔ اس کی کچھ ٹھوس وجوہات تھیں۔ خطہ لداخ جموں وکشمیر کا سب سے بڑا خطہ ہے اور وادی کشمیر سب سے چھوٹا خطہ ہے۔ وہاں لوگوں کو دقعتوں کا سامنا بھی ہے۔ راستے پانچ چھ ماہ تک بند رہتے ہیں‘۔ انہوں نے کہا ’یہاں اب کچھ پارٹیاں کچھ حصوں کو الگ صوبے بنانے کا مطالبہ کرنے لگی ہیں، وہ لوگوں کے ذہنوں میں زہر گھولنے کا کام کررہی ہیں۔ مجھے یہ کہنے میں کوئی جھجک نہیں ہے۔ ڈوڈہ اور رام بن سے کبھی اس طرح کا مطالبہ سامنے نہیں آیا۔ وہ جموں کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔ انہیں اس طرح کی مشکلوں کا سامنا بھی نہیں ہے جس طرح کی مشکلوں کا سامنا خطہ لداخ کے لوگوں کو ہے‘۔ جتیندر سنگھ نے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کا نام لئے بغیر کہا ’لیکن کشمیر کی مرکزیت والی سیاسی جماعتیں مذہب کے نام پر زہر کے بیچ بونے کا کام کررہی ہیں۔ چنائو نزدیک آتے آتے ان کی زبانیں مزید زہریلی ہوسکتی ہیں‘۔ واضح رہے کہ گورنر ستیہ پال ملک نے 8 جنوری کو ایک غیرمعمولی قدم اٹھاتے ہوئے خطہ لداخ کو جموں وکشمیر کا تیسرا صوبہ بنانے کے احکامات جاری کردیے ۔ تاہم یہ فیصلہ سامنے آنے کے بعد پیرپنچال اور وادی چناب سے بھی صوبوں کی مانگ سامنے آئی ہے۔ بتادیں کہ وادی چناب کے تین اضلاع کشتواڑ، ڈوڈہ اور رام بن اور پیر پنچال کے دو اضلاع پونچھ اور راجوری فی الوقت صوبہ جموں کے ساتھ منسلک ہیں۔ تاہم پہاڑی اور دور دراز ہونے کی وجہ سے یہ پانچوں اضلاع بہت پسماندہ ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا