لداخ کی طرز پر خطہ پیر پنچال کو بھی صوبے کا درجہ دیا جائے : گفتار چودھری
عمرارشدملک
راجوری پیر پنچال یوتھ فورم کے بینر تلے پریس کلب راجوری میں فورم کے چیئرمن گفتار چودھری نے دو ٹوک الفاظ میں ماضی کے لیڈروں کو ہی قصور وار ٹھہرایا اور کہا کہ لداخ کو صوبے کا درجہ خوش آئند قدم ہے ہم لداخ کی عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گورنر انتظامیہ نے سیاسی مفاد کے لئے ایک پارٹی کو مضبوط کرنے کے لئے لداخ کو صوبے کا درجہ دیا ۔انہوں نے کہا کہ خطہ پیر پنچال کے ساتھ بار بار وعدے کئے گے ہل ڈیولپمنٹ کونسل دیا جائے گا لیکن افسوس کہ ماضی کے لیڈروں نے ہمیں صرف ووٹ بینک تک ہی محدود رکھا اور آج لداخ کو صوبہ کا درجہ دیا گیا لیکن خطہ پیر پنچال کے لیڈروں کی مفاد پرستی کی وجہ سے گورنر انتظامیہ نے خطہ پیر پنچال کو نظر انداز کر دیا ۔انہوں نے کہا کہ خطہ پیر پنچال میں تین اضلاع ہیں راجوری ، پونچھ اور ریاسی اس کے علاوہ چناب میں بھی تین اضلاع ہیں ڈوڈہ کشتواڑ اور رام بن اور دونوں خطوں کی حالت بھی کسی سے چھپی نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ لداخ کی طرز پر اب خطہ پیر پنچال کو بھی الگ صوبہ دیا جائے اور ہل ڈیولپمنٹ کونسل کا درجہ بھی ساتھ دیا جائے کیونکہ اب ہم خاموش نہیں رہے گے اس لئے گورنر انتظامیہ فوری طور پر خطہ پیر پنچال کے لئے بھی اعلان کرئے اور زمینی سطح پر صوبے کا قیام کرے۔انہوں نے کہا کہ تقریباً 15لاکھ کی عوام کو نظرانداز کرنا غلط ہوگا کیونکہ اگر لداخ کی ڈھائی لاکھ عوام کو صوبے کا درجہ دیا جاسکتا ہے تو پھر ہمیں بھی دیا جائے ۔ اس موقع پر الگ الگ فورم کے یوتھ لیڈران بھی موجود تھے جن میں آصف بٹ ، عاقب وانی ، رہیس ملک، حسن مرزا ، مشتاق چودھری ، محمد شہزاد ، رحمان پوسوال ،محمد آصف اور افتخار احمد ۔