کہاجموں و کشمیر ریاست کا درجہ بحال کیا جائے،یوٹی میں اسمبلی انتخابات قبول نہیں ہیں
لازوال ڈیسک
جموں؍؍مشن سٹیٹ ہڈ اور جموں ویسٹ اسمبلی موومنٹ کے صدر سنیل ڈمپل نے جموں کشمیرمیں 7 مارچ اور 19 مارچ کووزیر داخلہ امیت شاہ، پی ایم مودی اور بی جے پی صدر جے پی نڈا کے جموں کے دوروں کے سلسلے میں سخت احتجاج کرتے ہوئے جموں اور کشمیر کے خطوں میں یو این او کے دفاتر کو بند کرنے، جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال ، خصوصی حیثیت 370 کو بحال کرنے کا زور دار مطالبہ کیا ۔سنیل ڈمپل نے مظاہرین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے جہاں ہر روز بی جے پی لیڈر وزیر اعظم مودی جی دعویٰ کرتے ہیںکہ آرٹیکل 370 کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے بعد جموں کشمیر کو ہندوستان کا حصہ بنا دیا گیا ہے اور اب اسے اٹوٹ انگ بنا دیا گیا ہے۔ڈمپل نے کہا کہ بی جے پی صدر جے پی نڈا 7 مارچ کو جموں کا دورہ کر رہے ہیں۔ وزیر داخلہ امت شاہ تاریخ میں پہلی بار جموں میں سی آر پی ایف کا یوم تاسیس منا رہے ہیںاور پی ایم مودی بھی کسی بھی وقت جموں و کشمیر کا دورہ کرسکتے ہیں۔ڈمپل نے ان دوروں پر بی جے پی کے صدر نڈا، ایچ ایم شاہ، پی ایم مودی سے مطالبہ کیا کہ وہ جموں اور کشمیر کے خطوں میں اقوام متحدہ کے یونائیٹڈ نیشن پیس کیپنگ فورسز کے دفتر کو بند کریں کیونکہ جموں و کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے۔انہوں نے پوچھا کہ یو این او کے دفاتر ہمارے اپنے جموں و کشمیر میں کیوں اور کس لیے ہیں جہاں کوئی تنازعہ نہیں ہے اور یہ ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے۔ڈمپل نے جموں، کشمیر، لداخ کو ایک جموں و کشمیر ریاست کے طور پر یکجا کرنے کی بحالی کا مطالبہ کیا۔ڈمپل نے کہا کہ بی جے پی ریاست میں انتخابات میں تاخیر کر رہی ہے اور یہ بہانہ بنا رہی ہے کہ اسمبلی انتخابات کم از کم دو سال تک نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہیوٹی کے تحت مشن سٹیٹ انتخاب کسی بھی قیمت پر قابل قبول نہیں کرے گی۔