جموں وکشمیر کے تمام چھوٹے بڑے ہسپتالوں کا فائر آڈٹ کیا جائے: اراکین پارلیمان
یواین آئی
سری نگر؍؍جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس نے ہڈیوں اور جوڑوں کے واحد اور کلیدی ہسپتال کے آگ کی بھیانک واردات میں خاکستر ہونے پر زبردست صدمے اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔پارٹی کے اراکین پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ، ایڈوکیٹ محمد اکبر لون اور جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ برزلہ ہسپتال کا اس طرح خاکستر ہونے جموں وکشمیرکے شعبہ صحت کیلئے ایک بہت بڑا دھچکا ہے۔انہوں نے مقامی لوگوں ،فائرسروس، انتظامیہ اور پولیس کو خراج تحسین پیش کیا، جنہوں نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر تمام مریضوں کو بحفاظت باہر نکالا اور دوسرے ہسپتالوں میں منتقل کیا۔انہوں نے کہا کہ ہڑیوں اور جوڑوں کے واحد ہسپتال ہونے کی وجہ سے نہ صرف پوری وادی بلکہ لداخ، کرگل، خطہ چناب ، پیرپنچال یہاں تک کہ جموں سے بھی لوگ علاج و معالجہ کیلئے یہاں آتے تھے۔اْن کے مطابق اس ہسپتال میں مریضوں کیلئے تمام سہولیات میسر رہا کرتی تھی یہاں بڑی بڑی جراحیاں روز کا معمول ہوا کرتی تھیں۔اراکین پارلیمان نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ ہڈیوں اور جوڑوں کے مریضوں کے علاج و معالجہ کیلئے عارضی انتظام جنگی بنیادوں پر کریں اور ہسپتال ہٰذا کی مرکزی حیثیت مدنظر رکھتے ہوئے عارضی انتظام ہسپتال کے آس پاس ہی کیا جائے۔پارٹی لیڈران نے ساتھ مطالبہ کیا کہ آگ کی واردات کا پتہ لگانے کے لئے تحقیقات عمل میں لائی جائے اور ساتھ ہی اولین فرصت تمام ہسپتالوں کا فائر آڈٹ میں کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ دنوں اننت ناگ کے ہسپتال میں بھی ایک حادثے میں کئی افراد زخمی ہوگئے اور ایک بڑا حادثہ ہوتے ہوتے رہ گیا۔اراکین پارلیمان نے کہا کہ جموں وکشمیر کے تمام چھوٹے بڑے ہسپتالوں کا فائر آڈٹ کیا جائے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات رونما نہ ہوسکیں۔انہوں نے انتظامیہ سے اس بات پر بھی زور دیا کہ وہ ہسپتال کے خاکستر حصے کی تعمیر نو کا کام جنگی بنیادوں پر مکمل کریں۔