حکومت کی عوام دشمن پالیسی شراب نوشی کو عام کرنا ہے: مولانا فاروق نقشبندی

0
0

شراب کی تجارت کرنے والوں اور خاص طور پر جن مسلمانوں نے شراب کے لائسنس حاصل کئے ہیں ان سے سماجی طور پر بائکاٹ کریں
عمرارشدملک
راجوری؍؍گزشتہ ایک سال میں جموں کشمیر حکومت نے شراب کو عام کرنے کے لئے مہم چھیڑ رکھی ہے جس کے تحت جموں کشمیر سینکڑوں شراب کے لائسنس جاری کئے گے اور حالیہ دنوں بھی ایک کو فہرست شائع کی جس میں پچاس کے قریب نزید لائسنس جاری ہوئے وہیں مرکزی عیدگاہ راجوری میں نماز جمعہ کے دوران شراب کی سخت مخالفت کرتے ہوئے حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کو واضح کیا۔ اس موقع پر انجمن علمائے اہلسنت راجوری کے صدر مولانا فاروق نقشبندی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ برسوں سے جموں کشمیر کی نوجوان نسل کو منشیات اور شراب نوشی کے عادی بنایا جا رہا ہے ایک طرف حکومت نشہ مکت کے لئے بیداری مہم چلا رہی ہے اور دوسری طرف خود نشے کو عام کرنے میں لگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں سینکڑوں شراب کے لائسنس جاری کئے گے ہیں اور حالیہ دنوں میں بھی ایک فہرست شائع کی جس میں 50 کے قریب نئے لائسنس جاری ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نشے کو عام کر کے حکومت اپنے خزانے بڑھا رہی ہے جو کہ حرام ہے۔ انہوں نے کہا کہ شراب پر مکمل پابندی عائد ہونی چاہئے اور جن لوگوں کو بھی نئے لائسنس جاری ہوئے ہیں انہیں فوری طور پر رد کئے جائیں۔ مولانا فاروق نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ شراب کے تجارتی کوئی بھی ہو اور خاص طور پر اگر کوئی مسلمان شراب کے کاروبار میں ملوث ہے یا اس نے اپنے نام کا لائسنس بنایا ہے تو اس کے ساتھ سختی سے سماجی بائیکاٹ کریں کیونکہ دین اسلام میں شراب کو حرام قرار دیا گیا ہے چاہیے شراب پینے والا ہو یا پھر شراب بیچنے والا سب کچھ حرام ہے اس لئے جس چیز کو اسلام نے حرام قرار دیا ہے اس سے بائکاٹ کرنا ہی بہتر راستہ ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا