سرینگرجموں شاہراہ سوموار کو مسلسل چھٹے روزبھی بند رہی ۔شاہرا ہ کے مسلسل بند رہنے کے نتےجے مےں وادی میں ضروری اشیا کی شدید قلت نے قحط جےسی صورتحال اختیار کی ہے کےونکہ بازار گویا سوکھ گئے ہیں اور گوشست، مرغ، سبزی دودھ سمیت زندگی کی بنیادی ضروریات والی اشیاءمعدوم ہوگئی ہےں ۔اس صورتحا ل کاتشوےش ناک پہلو ےہ ہے کہ ضروری غذائی اجناس میں اضافے کے ساتھ ساتھ سبزی اور میوہ فروشوں نے لوٹ مچا کر رکھ دی ہے۔ حا لےہ برفباری کے بعد موسم مےں بہتری کے باوجود شا ہرا ہ پر پےر کو بھی ٹرےفک بحال نہےں ہو سکا ہے۔ محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ اگر چہ شاہراہ سے برف ہٹائی گئی ہے لیکن شاہراہ پر کئی مقامات پر بھاری پسیاں گر آئی ہیں جنہیں صاف کرنے سے پہلے ٹریفک چلانے کی اجازت نہیں د ی جاسکتی ہے۔کم و بیش تےن ہزار گاڑیاں شاہراہ پر گذشہ چھ روز سے درماندہ پڑی ہیں۔گاڑیوں کے درماندہ ہونے کی وجہ سے وادی کشمیر میں کھانے پینے کی چیزوں کی کمی نے اب بحرانی صورت اختیار کی ہے۔اس دوران ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں نے بھی عوام کو دو دو ہاتھوں لوٹنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ وادی میں سبزی فروشوں ،نانوائیوں ،دودھ فروشوں ،قصابوں ،مرغ فروشوں اور کھانے پینے کی چیزیں فروخت کرنے والے دکانداروں نے لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کیا ہوا ہے لوگوں کو لوٹنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا جاتا ہے برفباری کی آڑ میں لاقانونیت عروج پر پہنچ گئی ہے۔ رسوئی گیس کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے ،کروسین اوئل کئی بھی دستیاب نہیں ،سڑکوں پر برف نہ ہٹانے کی وجہ سے راشن گھاٹوں میں غذائی اجناس کا کوئی سٹاک موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے شہر سرینگر اور دوسرے قصبوں کے لوگوں کو غذائی اجناس حاصل کرنے میں شدید مصائب و مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔وادی مےں گذ شتہ روز کی متواتر برفبا ری کی وجہ سے بند پڑ ی جموں سرینگر شاہراہ کے نتیجے میں سبزی ، مےوہ ،دودھ اور رسوئی گیس کے علاوہ راشن کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ شہر سرینگر اور وادی کے مختلف علاقوں سے لوگوں نے اشیاءضروریہ کی قلت پر انتظامیہ کے خلاف سخت غم وغصے کااظہار کیا ہے۔ شاہراہ بند ہو تے ہی شہر سرےنگر سمیت وادی بھرمےں سبزی فروشوں ،،قصابوں ،مرغ فروشوں ،میوہ فروشوں ،دودھ فروشوں اور غذائی اجناس کے علاوہ ایشائے ضروریہ رفروخت کرنے والے افراد نے محکمہ امور صارفےن و عوامی تقسےم کاری کے نرخ ناموں کو بالائے طاق رکھ کر از خود تمام اشےائے ضرورےہ کے دام مقرر کر لئے ہیں۔شہر سرینگر کے تمام علاقوں مےں دکانداروں نے گذ شتہ دو روز سے سبزےوں کے نرخوں مےں ہوشربا اضافہ کر دےا ،سبزی فروش کےلئے اگرچہ امور صارفےن و عوامی تقسےم کاری کے محکمے نے قےمتےں مقرر کر لی ہےں لیکن حکومت کی طرف مشتہر شدہ سبزوں کے رےٹ لسٹ خاطر مےں نہےں لائے جاتے ہےںجس کی وجہ سے عوامی حلقوں میں زبردست تشویش لاحق ہو رہی ۔شاہراہ بندہونالُٹیروں ، ناجائزمنافع خوروںکیلئے خوشگواردوربن جاتاہے، اس موقع پرانتظامیہ کواورزیادہ سرگرم رہنے کی ضرورت ہے تاکہ عام لوگوں کی لوٹ کھسوٹ پرلگام کسی جاسکے۔