مئو/اعظم گڑھ// کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بدھ کو اپوزیشن پارٹیوں کوہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ الیکشن سے پہلے وہ جھوٹے بیانات اور کھوکھلے وعدے کرتی ہیں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پرینکا نے کہا’اپوزیشن جماعتیں الیکشن سے پہلے جھوٹے بیانات اور کھوکھلے وعدے کرتی ہیں۔سماج وادی پارٹی(ایس پی)، بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) اور بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)جانتی ہیں کہ جب وہ مذہب اور ذات پات کی بات کر یں گے تو آپ جذباتی ہوجائیں گے۔وہ یہ بات اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ اس ریاست میں ووٹ لینے کے لئے ذات اور مذہب سے اچھا کوئی اور ذریعہ نہیں ہے۔ اور ا س کے بعد وہ پانچ سالوں تک غائب رہتے ہیں۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ سیاسی لیڈروں کو صرف ذات اور مذہب کا فائدہ ملتا ہے۔حکومت آتی رہے گی اور یہ اپنے سرمایہ کار دوستوں کے لئے پالیسیاں وضع کرتے رہیں گے اور غریب، نوجوان،خاتون، پسماندہ طبقات کو پیچھے ڈھکیلتے رہیں گے۔وہ یہ بات جانتے ہیں کہ جب تک آپ غریب اور ناخواندہ رہیں گے ان کے لئے آپ کے جذبات کو استعمال کرنا اور اس سے کھیلنا آسان ہوگا۔
پرینکا نے کہا’وہ جانتے ہیں کہ جب آپ مضبوط اور اہل ہوجائیں گے تو آپ ان لیڈروں سے سوال پوچھنا شروع کردیں گے۔جو لمبی لمبی تقرریں کررہے ہیں۔آپ ان سے سوال کریں گے کہ انہوں نے آپ کے لئے کیا کیا ہے۔آپ انہیں قطعی ووٹ نہ دیں جو ذات اور مذہب کے نام پر آپ کے جذبات سے کھلواڑ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)اور راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) سے کانگریس نسلوں سے لڑرہی ہے۔وہ جانتے ہیں کہ ایس پی لیڈر جھک جائیں گے۔بی ایس پی کے لیڈر پیچھے ہٹ جائیں گے لیکن کانگریس ان سے ڈرنے والی نہیں ہے۔وہ ناانصافی کے خلاف لڑے گی اور بی جے پی کا سامنا کرے گی۔اور آپ کو یہ بات گرہ میں باندھ لینی چاہئے کہ تاریخ میں کوئی ایسی جنگ نہیں ہے جو لڑے بغیر جیتی گئی ہو۔
کانگریس لیڈر نے سوال کیا کہ ایس پی اور بی ایس پی کس طرح سے جتنے جارہی ہیں جب وہ لڑہی نہیں رہی ہیں۔وہ سمجھوتہ کرلیں گے اور گھر پر بیٹھیں گے۔اور وہ اسی دوبارہ کریں گے۔بی جے پی کانگریس اور میرے کنبے پر حملہ کرتی ہے کیونکہ وہ جاتنی ہے کہ وہ لوگ کبھی نہیں جھکیں گے۔ہمیں حراست میں لیں، ہمیں جیل میں ڈال دیں اور یہاں تک کہ ہماری جان لے لیں پھر بھی ہم ان کے سامنے نہیں جھکیں گے۔
پرینکا نے کہا کہ اپوزیشن لیڈران عوامی مسائل پر بات نہیں کرتے۔آج یوپی کے لوگوں کو بے روزگاری، مہنگائی اور بربریت کا سامنا ہے۔مہنگائی ایک بڑا مسئلہ ہے۔نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا ہے۔لیکن کوئی بھی لیڈر اس پر بات نہیں کررہا ہے۔وہ بلڈوزر اور پاکستان کی بات کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ یوپی مجاہدین آزادی کی سرزمین ہے۔آپ کو آزادی اس لئے نہیں دی گئی تھی کہ آپ کھائی میں رہیں۔آزادی اس لئے نہیں ملی تھی کہ کوئی لیڈر مذہب اور ذات کو استعمال کرتا ہوا اقتدار میں رہے اور آمر بن جائے۔اسی لئے میں آپ کے مسائل کی بات کرتی ہوں۔اگر ہم نے اپنے وعدے وفا نہ کئے تو ہمیں بھی بے دخل کردیجئے۔لیکن کچھ تو جوابدہی ہونی چاہئے۔
کانگریس لیڈر نے کہا ووٹ دینے سے پہلے ایک بار ضرور سوچئے کیا آپ کے بچے کو روزگار ملا۔میں آپ سے اپیل کرتی ہوں کہ اپنے ملک۔ ریاست کی سیاست کی گہرائی کو سمجھئے۔بیدار بنئے اور ایک ایسی پارٹی کو اقتدار میں موقع دیجئے جو آپ کی فلاح و بہبود کے لئے وقف ہو۔ اس لئے کانگریس کے امیدواروں کو ووٹ دے کر اترپردیش میں کانگریس پارٹی کی حکومت بنائیں۔