’مقامی انتظامیہ ہماری شکایات کا ازالہ کرنے میں سنجیدہ نہیں‘

0
0

چوکی چورہ میں مقامی لوگوں نے جموں پونچھ قومی شاہراہ کو چار گھنٹے تک بند رکھ کر کیا احتجاج

لازوال ڈیسک
اکھنور؍؍ چوکی چورہ کے سینکڑوں لوگوں نے جموں پونچھ قومی شاہراہ کو کئی گھنٹوں تک بند رکھ کر اپنے مطالبات کے لیے احتجاج کیا۔وہیں احتجاج کی قیادت چوکی چورہ کے بی ڈی سی چیئرمین راہل دیو شرما نے کی، جس میں ان کے ساتھ بلاک کے کئی سرپنچ، پنچ بھی تھے۔واضح رہے لوگوں کی شکایات کا ایک میمورنڈم راہل دیو شرما بی ڈی سی چیئرمین چوکی چورہ نے ایک ہفتہ قبل ایس ڈی ایم چوکی چورہ کو دیا تھا جس میں واضح کیا گیا تھا کہ اگر انتظامیہ ان کے مسائل کو بروقت حل کرنے میں ناکام رہی تو 2 مارچ کو وہ سڑکوں پر آئیں گے لیکن انتظامیہ نے اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور گزشتہ سات دنوں میں انہوں نے کسی عوامی نمائندے سے رابطہ نہیں کیا اور نہ ہی اس معاملے کو حل کرنے کی کوشش کی، جس کی وجہ سے آج سیکڑوں لوگ چوکی چورہ قومی شاہراہ پر اکٹھے ہوئے اور تقریباً چار گھنٹے تک بند رکھ کر احتجاج کیا۔اس موقع پرراہول شرما نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چوکی چورا بلاک کی بیشتر پنچایتوں میں عرصہ دراز سے پینے کے پانی کی قلت ہے، جسے محکمہ حل نہیں کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سردیوں میں بھی کئی ماہ سے لوگوں کو پینے کا پانی نہیں مل رہا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ہائی وے کو چوڑا کرنے کے لیے جب لوگوں کی اراضی حاصل کی گئی تو متعلقہ مالکان کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ انہوں نے انتظامیہ پر الزام عائد کیا کہ انتظامیہ اس سڑک پروجیکٹ میں حصول اراضی ایکٹ کو نظر انداز کر کے کسانوں کی زمینوں پر قبضہ کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ابھی تک کسی بھی کسان کو اس کی حاصل شدہ زمین کا معاوضہ نہیں دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ڈھانچوںکے معاوضے کے طور پر صرف 27 لاکھ روپے دیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ بجلی کی ناقص فراہمی بھی مقامی لوگوں کا ایک سنگین مسئلہ تھا۔بی ڈی سی راہول دیو شرما نے محکمہ مال کے مقامی ریونیو افسران کو ان کے کام کے خراب طرز عمل پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ مقامی ریونیو اہلکار بغیر کسی وجہ کے طویل عرصے تک عام لوگوں کی فائلوں یعنی انکم سرٹیفکیٹ، آر بی اے، ای ڈبلیو ایس، کاسٹ سرٹیفکیٹس کو لٹکائے رکھتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ ملازمین اپنے دفاتر میں بہت کم دستیاب ہوتے ہیں جس کی وجہ سے عام لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی وہ محکمہ کے افسران سے ان کی دستیابی کے بارے میں پوچھتے ہیں تو انہوں نے ہر بار یہ لنگڑا بہانہ پیش کیا کہ وہ جموں میں جمع بندی لکھنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ضلعی انتظامیہ ان کے کام پر نظر ثانی کرے تاکہ لوگوں کو ان کے کام بروقت ہو سکیں۔تاہم تین گھنٹے سے زائد قومی شاہراہ کی بندش کے دوران بھی کوئی مقامی اہلکار وہاں نہیں پہنچا جس کی وجہ سے لوگوں میں شدید ناراضگی پائی گئی اور راہگیروں کو بھی کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ راہل دیو نے کہا کہ اس احتجاج کے بارے میں پیشگی اطلاع دینے کے بعد بھی یہ انتہائی شرمناک ہے کہ کسی بھی افسر نے عوامی نمائندوں سے کسی قسم کی بات چیت نہیں کی اور تقریباً تین گھنٹے تک کوئی بھی عوام کو پرسکون کرنے نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامی اہلکاروں کی جانب سے عوام کے منتخب نمائندوں کو بھی نظر انداز کیا جا رہا ہے، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو یہ مظاہرہ ایجی ٹیشن کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔اس موقع پر کافی تعداد میں سرپنچوں اور پنچوں نے بھی شرکت کی ۔دریں اثناء عام لوگوں کی طرف سے قومی شاہراہ کی بندش کے 4 گھنٹے بعد ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کمشنر جموں شیامبیر موقع پر پہنچے اور لوگوں کے مسائل صبر سے سنے۔ انہوں نے انہیں جلد ہی ان کے حقیقی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد جمع لوگوں نے اپنا احتجاج ختم کیا اور چوکی چورہ سے جموں پونچھ ہائی وے پر ٹریفک بحال ہوئی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا