یواین آئی
امرتسر؍؍شرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی) نے منگل کو سنگت کو خبردار کیا کہ کچھ سکھ مخالف طاقتیں ایس جی پی سی کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ایس جی پی سی ممبر اور فیڈریشن کے لیڈر بھائی گرچرن سنگھ گریوال اور ممبر بھائی گربخش سنگھ خالصہ نے منگل کو کہا کہ بلدیو سنگھ سرسا، جنہوں نے حال ہی میں پنجاب اسکول ایجوکیشن بورڈ (پی ایس ای بی) کی کتابوں کے خلاف سکھ تاریخ کو غلط طریقے سے پیش کرنے کے خلاف احتجاج شروع کیاتھا، جان بوجھ کر ایس جی پی سی کو بدنام کررہے ہیں۔ایس جی پی سی ممبران نے کہا کہ، بلدیو سنگھ سرسا، لاکھا سدھانا سمیت مظاہرین جنہوں نے پی ایس بی کے دفتر کے باہر دھرنا دیااور کچھ شرارتی لوگ ایک منصوبہ بند سازش کے تحت ایس جی پی سی کی شبیہ کو خراب کر رہے ہیں، جسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ اپنے احتجاج کے دوران اصل مدے سے بھٹک رہے ہیں اور بغیر کسی وجہ کے 1999 میں ایس جی پی سی کے ذریعہ شائع ہندی کتاب ’سکھ اتہاس‘ کے مدیکو جان بوجھ اٹھارہے ہیں، جبکہ سچائی یہ ہے کہ ایس جی پی سی نے اس کتاب پر پابندی لگادی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایس جی پی سی کے صدر ایڈوکیٹ ہرجیندر سنگھ دھامی کی ہدایت پر مذکورہ کتاب سے متعلق معاملے کا جائزہ لیا گیا ہے، جس کے مطابق اس کتاب پر پابندی ہے۔ایس جی پی سی ممبران نے کہا، "اس کتاب میں کچھ قابل اعتراض مواد تھا اور سنگت کے اعتراضات کے بعد اس پر پابندی لگا دی گئی تھی۔” ایس جی پی سی کے عہدیداروں نے واضح کیا کہ 23نومبر 2007 کو ایس جی پی سی کے جنرل ہاؤس اجلاس کے ذریعہ ایک خصوصی قرارداد منظور کی گئی تھی، جس نے اس کتاب پر پابندی لگادی اور اس کی چھپی ہوئی کاپیاں واپس لے لی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کتاب جوزف ڈیوی (جے ڈی) کننگھم کی کتاب ‘ہسٹری آف دی سکھس’ کا ہندی ترجمہ ہے، جو 1999 میں خالصہ سجنا دیوس کی تیسری صدی کے پیش نطر چھپنے والی 300 کتابوں کی سیریز میں شائع ہوئی تھی۔