وشوگرو بننے کے لیے ہندوستان کی قدیم شان کو قائم کرنا ضروری ہے: بھاگوت

0
0

انگریزوں نے ہمیشہ یہ پروپیگنڈا کیا کہ ہماری ثقافت میں کچھ نہیں ہے، نہ شان و شوکت، نہ دولت، نہ سائنس اور نہ ثقافت
یواین آئی

نئی دہلی؍؍آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا ہے کہ ہندوستان کو وشو گرو بننے کے لیے اپنی قدیم شان کو بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ڈاکٹر بھاگوت نے منگل کو یہاں اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار دی آرٹس میں کتاب ’دویروپا سرسوتی‘کے اجراء کے پروگرام کے دوران اپنے خطاب میں کہا کہ ماضی میں ہندوستانی ثقافت کے بارے میں مسلسل کئی طرح کے جھوٹ بولے جاتے تھے جس سے ہندوستانی مغالطے میں پڑگئے۔ ان مغالطوں میں سرسوتی ندی کے وجود کو لے کر ایک کنفیوژن بھی پھیلائی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ درحقیقت ہندوستان کی قدیم ثقافت کا ایک بڑا حصہ دریائے سرسوتی کے کنارے پروان چڑھا ہے۔ ہمارا وجود اور تاریخ اس دریا سے جڑی ہوئی ہے، یہی وجہ ہے کہ سرسوتی دریا کے وجود کو بار بار جھٹلانے کی کوششیں ہوتی رہی ہیں۔مسٹر بھاگوت نے بتایاکہ "نئی نسل کو ہر چیز کے ثبوت کی ضرورت ہے۔ جدید تعلیم ہر چیز پر سوال کرنا سکھاتی ہے۔ انگریزوں نے ہمیشہ یہ پروپیگنڈا کیا کہ ہماری ثقافت میں کچھ نہیں ہے۔ نہ شان و شوکت، نہ دولت، نہ سائنس اور نہ ثقافت۔ ہندوستان کے شاندار ماضی کی سچائی کو نصابی کتب میں ثبوتوں کے ساتھ سامنے لانا ضروری ہے تاکہ نوجوان نسل کو باور کرایا جا سکے۔ قدیم ثقافت اور اقدار کو یاد رکھنا ہو گا کیونکہ وہی اقدار آج بھی ضروری ہیں۔اس کے لئے کتاب لکھنے اور تحقیق ہونا چاہئے۔انہوں نے بتایا کہ سرسوتی کو دوبارہ بہنے اور تصدیق کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے کی جانے والی کوششوں کے علاوہ دریائے سرسوتی کے وجود سے متعلق شواہد کی تحقیق اور تحفظ بھی ایک اہم کوشش ہے۔اس موقع پر دنیا کے مشہور ماہر آثار قدیمہ ڈاکٹر بی بی لال کو اپنی زندگی کے سو سال مکمل کرنے پر اعزاز سے نوازا گیا۔اس پروگرام میں بی جے پی کے سینئر لیڈر مرلی منوہر جوشی، اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار آرٹس کے صدر رام بہادر رائے، ممبر سکریٹری ڈاکٹر سچیدانند جوشی، مشہور رقاصہ سونل مان سنگھ اور کئی دیگر معززین موجود تھے۔واضح رہے کہ اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار آرٹس کے جن پد اسٹیٹس ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے شائع کردہ یہ کتاب ‘دویروپا سرسوتی’ مختلف محققین اور اسکالرز کے تحقیقی مشاہدات کا مجموعہ ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا