2014کے اسمبلی انتخابات میں کئے گئے وعدوں کے منہ پر قرارا طمانچہ

0
0

رام بن کے گول میں مقامی عوام نے برف کے اندر ٹنل بنا کر ’گول تا بدھن ٹنل‘کا نام دیا
لازوال ویب ڈیسک
رام بن//رام بن کے گول میںبھاری برف باری کی وجہ سے جب لوگ گھر وں میں محصور ہو چکے ہیں اور تمام ترسڑک رابطے ہنوز بند پڑے ہیں وہیں دھوپ کھلنے کے بعد لوگ گھروں سے باہر آئے ہیں اور اِس دوران جب لوگ باہر کی دنیا سے کٹے ہوئے تو اُنہیں یہ حکمرانوں کے وعدے فوراً یاد آتے ہیں جو انھوں نے عوام کیساتھ انتخابی مہم کے دوران کئے ، لوگ بے آس ہوکر اُن وعدوں کی مختلف قسم کی عکاسی برف پر کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔اِس کی ایک تازہ مثال اُس وقت ضلع رام بن کے سب ڈویژن گول میں دیکھنے کو ملی جب چند مقامی لوگوں نے برف کے اندر سے ایک چھوٹا سا ٹنل بنایا اُور پھر اُس ٹنل کو ”گول تا بدھن ٹنل“ نام دیکر اُس کا باضابطہ طور افتتاح کیا۔ گو کہ برف کے اندر ٹنل بنانے کا یہ خواب عوام گول کا وہ خواب ہے جسے انتخابی موسم کے ٹرٹراتے مینڈک نما سیاستدانوں نے وفا کرنے میں ذرا بھی دلچسپی نہیں دکھائی لیکن جب برف کے بیچ بنائی گئی یہ ”گول تا بدھن ٹنل “کی تصویر شوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو لوگوں نے بھاجپا حکومت کا خوب مذاق اڑایا۔ مقامی لوگوں نے سوشل میڈیا پر بھاچپا کی مقامی لیڈر شپ کے تئیں شدید ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی انتخابات 2014ءمیں بھارتیہ جنتا پارٹی کی مقامی لیڈر شپ نے لوگوں سے وعدہ کیا تھا مرکزی سرکار کے ساتھ بات کر کے گول تا بدھن ٹنل کو ہر حال میں تعمیر کیا جائے گا اب پھر سے لوک سبھا انتخابات کا وقت آن پہنچا ہے لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے” گول تا بدھن“ ٹنل کی تعمیر بس ایک خواب بن کر رہ گیا ہے۔ مقامی لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ سال2014ءکے اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی مقامی لیڈر شپ نے لوگوں کے ساتھ طرح طرح کے وعدے کر کے اچھے خاصے ووٹ بٹورے لیکن انتخابات کے فوراً وہ لوگ اپنی عادت کے مطابق گیدڑ کا سینگ ہو گئے ہیں اور اب انتخابی موسم کے قریب آنے پر وہ پھر سے نمودار ہوکر اور ایمانداری کا چولا اُوڑھ کرپھر سے اپنی سیاسی دکان چمکانے سیاست کے افق پر چھانے کی مشق کر رہے ہیں ،لوگوں کا یہ کہنا ہے کہ ایسےنانہاد سیاست دان جو صرف انتخابی موسم میں عوامی فلاح کی بڑی بڑی باتیں کر کے لوگوں کو بیوقوف بنانے کا افسوسناک عمل اپنائے ہوئے ہیں عوام پر رحم کرنا چاہیے کہ بہت ہوگیا کہ عوام کا سودا بھیڑ بکریوں کی طرح کیا جائے اور پھراِس عوامی سودے بازے کے عوض اچھا خاصہ مال اور سردیوں میں جموں کی مفت رہائش کی حصولیابی انتہائی شرمناک ہے جو قوم کیا خدا بھی معاف نہیں کرے گا۔ عوام حلقوں میں بھاجپا کی مقامی لیڈر شپ کے تئیں ناراضگی اوربرہمگی کی اس سے بڑی مثال اور کیا ہو سکتی ہے کہ لوگ برف کے بیچ ٹنل بنا کر مقامی لیڈر شپ کو آئینہ دکھا کر یہ بتا رہی ہے کہ آپ عوامی خواہشات اور مطالبات پر کھرا اُترنے میں مکمل طور سے ناکام ہو چکے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا