- آج ہم کن مشکلات سےگزررہےہیں اور کن کن پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہاہے ۔لوگ اپنےاپنےگھروں میں ہی گھٹن محسوس کررہے ہیں ۔
ان تمام مشکلات کےباوجود ایک دوسرے پر تبصرہ بازی ۔غیبت ،فون پر چغلخوری سے اجتناب نہیں کر رہے ہیں ۔بلکہ ہم لوگوں کا حال یہ ہے کہ ان مصیبت کی گھڑی میں بھی گھر یاآنگن ۔دلان ۔اور بیٹھک میں چند لوگ بیٹھکر حالات پر تبصرہ کرتے نظرآٸینگے کہ آج ملک کےحالات بہت خراب ہورہےہیں ،بدامنی ،بےچینی ،ڈاکہ زنی اور چوریاں عام ہورہی ہیں ۔
جان ومال مامون نہیں ،یہاں تک کہ ہم لوگ معاشی بدحالی کےاندر مبتلا ہیں
یہ تمام تبصرے ہوتےہیں ۔لیکن کوٸی انسان ان تمام پریشانیوں کا حل ڈھونڈکر اسکاعلاج کرنےکو تیار نہیں ہوتا ۔بلکہ بیٹھک ختم ہونےکےبعد اپنااپنا دامن جھاڑ کر اٹھ جاتے ہیں ۔
اسی طرح ہم لوگ کوروناواٸرس اور لاک ڈاٶن کیوجہ سے ایک دوسرے پر الزام تراشی کررہے ہیں ۔کہ فلاں منتری نےایساکیا ،فلاں منتری نےکسی چیزکا انتظام نہیں کیا ،ایسااور ویسا تبصرہ کرکےخواب غفلت میں ڈوب جاتے ہیں ۔
ارے بھاٸی ،سنو ۔کہ یہ جوکچھ ہورہاہے وہ اپنےآپ سےنہیں ہورہاہے ۔بلکہ کوٸی کرنےوالا کررہا ہے ۔اور آپ سبھی کویہ بھی معلوم ہے کہ مشیت الہی کےبغیر کاٸنات کا ایک ذرہ بھی حرکت نہیں کرسکتا،لہذا اگر کوٸی پریشانی یامصیبت آرہی ہے تو اللہ رب العزت کی مشیت سےآرہی ہے ۔اگر ہمارےملک میں کوروناواٸرس آیا ہے ۔ملک کو لاک ڈاٶن کردیا گیاہے ۔اسی طرح ملک میں بدامنی اوربےچینی پھیلی ہوٸی ہے تو یہ سب چیزیں اللہ تعالی کی مشیت سے ہورہی ہیں ۔
اب سوال یہ کھڑا ہوگا کہ یہ سب کچھ کیوں ہورہاہے ? تودرحقیقت اللہ تعالی کی طرف سےعذاب ہے ۔
اللہ تعالی نےفرمایا ۔ومااصابکم من مصیبة فبما کسبت ایدیکم ویعفوا عن کثیر { سورة الشوری } جوکچھ تمہیں براٸی یامصیبت پہنچ رہی ہے ۔وہ سب تمہارےاپنےہاتھوں کےکرتوت کی وجہ سے ہے ۔اوربہت سےگناہ تواللہ تعالی معاف فرمادیتے ہیں ۔
دوسری جگہ اللہ تعالی نےفرمایا ۔ولویواخذاللہ الناس بماکسبوا ماترک علی ظھرھا من دابة { سورة الفاطر } اگراللہ تعالی تمہارےہرگناہ پرپکڑ کرنےپر آجاٸیں توروےزمین پرکوٸی چلنےوالا جانور باقی نہ رہے ۔
بلکہ سب کےسب ہلاک وبرباد ہوجاٸیں ۔لیکن اللہ رب العزت اپنی حکمت اور اپنی رحمت سے بہت سےگناہ معاف فرمادیتے ہیں ۔لیکن جب انسان حد سےتجاوز کرجاتاہے تواس وقت اللہ تعالی دنیا کےاندرانسانوں پر عذاب نازل کرتاہے ۔تاکہ ہم لوگ سنبھل جاے ۔اگر سنبھل گٸے تو ہماری دنیااور آخرت درست ہوجاےگی ۔اور اگر نہیں سنبھلیں تو یاد رکھٸے ۔دنیاکےاندر اللہ کا عذاب آ ہی رہا ہے ۔اور عذاب آخرت عذاب دنیاسے بھی زیادہ سخت اور بھاری ہے
اس لیے میرے بھاٸیوں ۔ابھی وقت ہے ہم سبھی لوگ توبہ ۔استغفار کرکے راہ راست پر آجاٸیں ۔ورنہ وہ دن دور نہیں ہے کہ کوٸی بھی انسان عذاب الہی سے نہیں بچ پاےگا ۔
لہذا ابھی ہم جن مشکلات اور پریشانی سے گزر رہے ہیں انکےذمہ دار ہم خود ہیں ۔
اللہ تعالی ہم سبھی کو عذاب سے مامون ومحفوظ رکھے آمین بصدقہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ۔
مفتی محمداسحاق حقی قاسمی
بانی ومہتمم مدرسہ اسلامیہ دارالعلوم کریمیہ نبی کریم نٸی دہلی
صدرمفتی دارالافتإکریمیہ نبی کریم
امام مسجدخرد تیل مل گلی نبی کریم نٸی دہلی