’یہ سنتوں کا کام ہے کہ وہ دیکھیں ‘

0
0

ہم راج دھرم کی صحیح طریقے سے پیروی کر رہے ہیں یا نہیں: راج ناتھ سنگھ
یواین آئی

ہریدوار؍؍وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پیر کو کہا کہ سنتوں کو اس بات پر نظر رکھنی چاہئے کہ ہم راج دھرم کی صحیح طریقے سے پیروی کر رہے ہیں یا نہیں۔مسٹر سنگھ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کے ساتھ اتراکھنڈ کے ہری دوار میں ہری ہر آشرم میں منعقد دیویا ادھیاتم مہوتسو کے دوسرے دن پہنچے۔دھرم سبھا سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ قدیم زمانے میں راجہ پر صرف مذہبی اتھارٹی کا اختیار تھا۔ صرف سنت ہی راجہ کو عوام کے مفاد میں کام کرنے کا اختیار دیتے تھے۔ مذہبی سنتوں کا فرض تھا کہ وہ دیکھیں کہ راجہ صحیح کام کر رہا ہے یا نہیں۔انہوں نے کہاکہ "آج کے دور میں بھی یہ سنتوں کا کام ہے کہ وہ دیکھیں کہ ہم اپنے راج دھرم کی صحیح طریقے سے پیروی کر رہے ہیں یا نہیں۔ سنت سیاسی اور ثقافتی آڈیٹر کے طور پر کام کرتے تھے۔ سنیاس انا سے ویام تک کا سفر ہے۔انہوں نے کہا کہ آج یہ سرحدوں کی حفاظت سے بڑھ کر ثقافتی تحفظ کے بارے میں ہے۔ فوجی طاقت ملکی سرحدوں کی حفاظت کرتی ہے جبکہ ثقافت کی حفاظت کی ذمہ داری اب بھی سنتوں کے ہاتھ میں ہے۔ اس لیے اقتدار پر رہنے والوں پر سنتوں کا آشیرواد بنا رہنا چاہئے۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ مندروں، مسجدوں اور گوردواروں میں پوجا کرنا روحانیت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کی سربلندی اور ملک کے تشخص میں ترک کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ ملک کے سنت گھربار چھوڑ کر لاتعلق رہتے ہیں اور وہم سے دور رہتے ہیں لیکن جب بھی ہماری ثقافت پر حملہ ہوا اور انگریزوں نے ہندوستان کی ثقافت کو تباہ کرنے کی کوشش کی تو سنتوں نے اس کی مزاحمت کی۔انہوں نے کہا کہ راجہ کا فرض ہے کہ وہ راج دھرم کی پیروی کریں اور یہ ان کی خود غرضی نہیں، صرف ثقافت کو آگے لے جانے کے لیے اسے فروغ دینا ہے، سنتوں نے ہمیشہ یہ کردار ادا کیا ہے۔اس موقع پر مسٹر اوم برلا نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا