’یہ جنگ نہیں جیت لیتے ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے‘

0
0

ملک میں منشیات کا کاروبار نہیں ہونے دیں گے اور نہ ہی ملک کو اس کا ذریعہ بننے دیں گے: شاہ
یواین آئی

نئی دہلی؍؍مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ منشیات کے خلاف حکومت کی ‘زیرو ٹالرنس’ کی پالیسی کے کامیاب نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں اور حکومت پر عزم ہے کہ ملک میں منشیات کی تجارت کی اجازت نہیں دی جائے گی اور نہ ہی ہندوستان کے راستے دنیا میں کہیں بھی جانے کی اجازت ہوگی.انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا عزم ہے کہ ہم ہندوستان میں منشیات کی تجارت کو قطعی اجازت نہیں دیں گے ،نہ ہی ہم ہندوستان کے ذریعہ دنیا میں منشیات کی تجارت کے لئے کوئی راستہ فراہم کرنے کی اجازت دیں گے۔2006 سے2013 تک 768 کروڑ روپے مالیت کی منشیات ضبط کی گئی،اس میں 2014 سے2022 میں تقریباً 30 گنا کا اضافہ ہوا اور اس کے نتیجے میں 22 ہزار کروڑ روپے کی منشیات ضبط کی گئی۔پہلے کی مدت کے مقابلے میں منشیات کا دھندا کرنے والوں کے خلاف 181 فیصد سے زیادہ کیسز درج کئے گئے۔جون2022 میں ایک اہم مہم شروع کی گئی تھی تاکہ ضبط شدہ منشیات کے دوبارہ استعمال کو روکا جاسکے ، اس مہم کے تحت اب تک ملک بھر میں ضبط کی گئی تقریباً6 کلو گرام منشیات کو تباہ کردیا گیا۔منشیات کے خلاف یہ جنگ عوام کی شرکت کے بغیر نہیں جیتی جاسکتی، میں اپنے ہم وطنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ خود کو اور اپنے کنبے کو منشیات سے دور رکھیں۔امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر امت شاہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں آج امور داخلہ کی وزارت کی جانب سے اپنائے گئے منشیات کے خلاف قطعی برداشت نہ کرنے والی پالیسی کیکامیاب نتائج سامنے آرہے ہیں۔ اس پالیسی کے اہم ستونوں میں سے ایک مودی حکومت کا ’’پورا حکومتی نقطہ نظر‘‘ ہے، جس میں مختلف محکموں کا تال میل پالیسی کو زیادہ موثر بنانا ہے۔منشیات کے استعمال اور منشیات کے غیر قانونی کاروبار کے خلاف عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آج 26 جون کو منشیات کے استعمال اور اس کے غیر قانونی تجارت کے خلاف جنگ کرنے والی تمام تنظیموں اور لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں ،یہ ایک خوشی کی بات ہے کہ اس مرتبہ نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) بھی پورے ہندوستان میں نشہ مکت پکھواڑے کا اہتمام کررہی ہے۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ ہمارا عزم ہے کہ ہم ہندوستان میں منشیات کی تجارت کو قطعی اجازت نہیں دیں گے ،نہ ہی ہم ہندوستان کے ذریعہ دنیا میں منشیات کی تجارت کے لئے کوئی راستہ فراہم کرنے کی اجازت دیں گے۔منشیات کے خلاف اپنی مہم میں ملک کی تمام بڑی ایجنسیوں خصوصاً نارکوٹکس بیورو اپنی جنگ مسلسل لڑ رہا ہے،اس مہم کو مستحکم کرنے کے لئے داخلی امور کی وزارت نے 2019 میں این سی او آر ڈی قائم کی اور ہر ریاست میں پولیس محکمہ میں اینٹی نارکوٹکس ٹاسک فورس تشکیل دی گئی۔اینٹی نارکوٹکس ٹاسک فورس کی پہلی قومی کانفرنس دہلی میں اپریل 2023 میں ہوئی تھی۔مسٹر امت شاہ نے کہا کہ منشیات کے سائیڈافکیٹ اور غلط استعمال کے خلاف مہم مناسب فورموں کے ذریعہ قومی سطح پر جنگی پیمانے پر جاری ہے۔منشیات کے خلاف جامع اور مربوط جنگ کے اثرات یہ ہوئے ہیں کہ 2006 سے2013 تک 768 کروڑ روپے کی مالیت کی منشیات ضبط کی گئی جبکہ اس میں 2014سے2022 میں تقریباً 30 فیصد کا اضافہ یعنی 22 ہزار کروڑ روپے کی منشیات ضبط کی گئی۔ پہلے کی مدت کے مقابلے میں منشیات کا دھندا کرنے والوں کے خلاف 181 فیصد سے زیادہ کیسز درج کئے گئے۔ اس سے منشیات سے پاک ہندوستان کے تئیں مودی حکومت کے عزم کا اظہار ہوتا ہے۔ جون2022 میں ایک اہم مہم شروع کی گئی تھی تاکہ ضبط شدہ منشیات کے دوبارہ استعمال کو روکا جاسکے ، اس مہم کے تحت اب تک ملک بھر میں ضبط کی گئی تقریباً6 کلو گرام منشیات کو تباہ کردیا گیا۔امداد باہمی اورداخلی امور کیمرکزی وزیر نے کہا کہ چاہے بات منشیات کی کھیتی کو تباہ کرنے کی ہو یا عوامی بیداری پھیلانے کے بارے میں، وزارت داخلہ تمام اداروں اور ریاستوں کے ساتھ مل کر’’منشیات سے پاک ہندوستان‘‘ کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، لیکن عوام کی شمولیت کے بغیر یہ جنگ نہیں جیتی جا سکتی۔ اس موقع پر میں تمام اہل وطن سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ خود کو اور اپنے خاندان کو منشیات سے دور رکھیں۔ منشیات نہ صرف نوجوان نسل اور معاشرے کو کھوکھلا کرتی ہے بلکہ اس کی اسمگلنگ سے حاصل ہونے والی رقم ملکی سلامتی کے خلاف استعمال ہوتی ہے۔ میں لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس کے غلط استعمال کے خلاف اس جنگ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور اپنے اردگرد ہونے والی منشیات کے کاروبار کے بارے میں سیکیورٹی اداروں کو آگاہ کریں۔مسٹر امت شاہ نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اجتماعی کوششوں سے ہم سب منشیات کے مسئلہ کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے اور’منشیات سے پاک ہندوستان‘ کے اپنے مقصد کو حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ میں این سی بی اور دیگر اداروں کو مودی حکومت کے حل کے لیے کام کرنے میں ان کے تعاون کے لیے ایک بار پھر مبارکباد دیتا ہوں اور مجھے امید ہے کہ جب تک ہم منشیات کے خلاف یہ جنگ نہیں جیت لیتے ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا